انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کے واقعات میں مبینہ ملوث پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے بیشتر رہنماؤں اور کارکنوں کو پولیس کی درخواست پر اشتہاری قرار دیے جانے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔
پیر کو عدالت میں پولیس حکام نے درخواست کے ذریعے مؤقف اختیار کیا کہ 9 مئی کے ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری حاصل کیے گئے لیکن ملزمان تاحال روپوش ہیں اور گرفتار نہیں ہو سکے۔ اس لیے عدالت انہیں اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرے۔
لاہور انسدادِ دہشت گردی کی جج عبہر گل نے پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے جناح ہاؤس حملہ کیس میں روپوش ہونے والے مبینہ ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کی۔
انسداد دہشتگری عدالت نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے سینئر رہنماؤں اعظم سواتی، مراد سعید، علی امین گنڈا پور، عظمیٰ خان ، علیمی خان ، میاں اسلم اقبال، حماد اظہر، فرخ حبیب، زبیر نیازی، حسان نیازی، احمد خان نیازی سمیت دیگر کو اشتہاری قرار دیے جانے کی کارروائی شروع کی۔
اس سے قبل پولیس کی طرف سے داخل کی گئی درخواست میں عدالت سے اپیل کی گئی کہ متذکرہ مبینہ ملزمان گرفتاری کے ڈر سے روپوش ہو چکے ہیں، پولیس نا قابل ضمانت ورانٹ گرفتاری رکھنے کے باوجود ان افراد کو گرفتار نہیں کر سکی اس لیے عدالت ان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرے، اس پر عدالت نے تعمیل کنندہ کا بیان ریکارڈ کر کے مبینہ ملزمان کو اشتہاری قرار دیے جانے کی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔