ملک میں کوئی بھی قانون سازی چھپا کر نہیں کی جارہی: وفاقی وزیر قانون اعظم تارڑ

منگل 25 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ کوئی بھی قانون سازی انڈر کارپٹ یا چھپا کر نئی ہو رہی، 12 اگست کو رات 12 بجے اسمبلی تحلیل ہوجائے گی، نگران سیٹ اَپ تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے ساتھ آئے گا۔

منگل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اعظم خان تارڑ نے کہا کہ علی ظفر نے کہا یہ بھیڑوں کا ریوڑ ہے، یہاں کوئی بھیڑ ہے نا بھیڑیا ایوان سے ان ریمارکس کو حذف کیا جائے، اسمبلی میں ایسے الفاظ نہ استعمال کیے جائیں، کوڑا کرکٹ والا لفظ بھی حذف کر دیا جائے۔

اعظم خان تارڑ نے کہا کہ کوئی قانون سازی بشمول الیکشن ایکٹ نہیں پیش کیا جا رہا ہے، کوئی بھی چیز انڈر کارپٹ یا چھپا کر نہیں کی جا رہی ہے، الیکشن ایکٹ 2017 بہت محنت سے تیار کیا گیا ہے، یہ ہمارے دل کے قریب ہے، قانون میں کسی بھی وقت اگر ترمیم کرنا پڑتی ہے تو سب کی مشاورت اور ایوان سے متفقہ طور پر کی جاتی ہے۔

الیکشن ایکٹ کی 54 ترامیم تھیں جو اسی ایوان میں 2 منٹ میں منظور کر لی گئیں تھیں، ان ترامیم کے باوجود 2018 کے الیکشن میں شفافیت کی کمی محسوس کی گئی۔ یہ ایوان ہے اس کا تقدس اپنی جگہ برقرار رہنا چاہیے۔ یہی بہن بھائی اس وقت بھی ڈیسک بجا رہے تھے جو آج شور کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قانون سازی کے لیے 2 ، 2 سال سے بل پڑے ہوئے ہیں۔ ہم لوگ یہاں قانون سازی کرنے آتے ہیں، الیکشن کمیشن نے ایک چھٹی لکھی جس میں انہوں نے کہا کہ کچھ چیزوں میں ترامیم ہونی چاہیے اس کے لیے مشاورت ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک کو آگے بڑھانے کے لیے تمام اداروں کا فرض ہے کہ اجتماعی سوچ لے کر آگے بڑھیں اور مسائل حل کریں۔ ہم اقلیتی فیصلوں کے خلاف ہیں ایسا کرنے سے بحران مزید سنگین ہو جاتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp