آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی طرف سے وزارت خارجہ کی مالی سال 22-2021 کی آڈٹ رپورٹ میں وزارت کے اکاؤئنٹس میں کل 16 ارب 65 کروڑ 69 لاکھ روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ مذکورہ بے ضابطگیاں 2013 سے 2022 کے درمیانی عرصے سے متعلق ہیں۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ مالی سال 22-2021 کے کل بجٹ کا 71.46 فیصد آڈٹ کیا گیا ہے۔ مالی سال 22-2021 کے لیے وزارت خارجہ کا کل بجٹ 30 ارب 92 کروڑ 80 لاکھ جبکہ آڈٹ 22 ارب 10 کروڑ 30 لاکھ روپے کا کیا گیا ہے۔
آڈٹ پیراز میں بہت سی ایسی چیزوں کا ذکر کیا گیا ہے جہاں افسران اور ملازمین کو مروجہ قوانین سے ہٹ کر فائدے پہنچائے گئے۔ پاکستانی قونصلیٹ برمنگھم میں تعینات ہونے والے ایک افسر کو 15 دن کے ڈنر الاؤنس کی مد میں 11475 ڈالر ادا کیے گئے جبکہ پاکستانی سفارتخانے نے اس کے لیے 2082 برطانوی پاؤنڈ کے عوض ایک عارضی قیام گاہ کا بندوبست بھی کیا تھا۔
اسی افسر کی ہیڈ کوارٹر میں تعیناتی پر اسے 4590 ڈالر ڈنر الاؤنس کی مد میں ادا کیے گئے جبکہ سرکاری رہائش گاہ میسر تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس افسر نے مالی فائدے کے حصول کے لیے جان بوجھ کر سرکاری رہائش گاہ کو خالی کیا۔
2013 سے 2021 کے درمیان سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں تعینات پاکستانی سفارتخانے کے ہیڈ آف مشن کو جعلی رسیدوں پر 28 لاکھ 92 ہزار سے زائد ایسی چیزوں کے لیے ادائیگیاں کی گئیں جو متعین افسر کی اپنی ذمے داری ہوتی ہے جیسا کہ سرف، فینائل، پالش، صابن وغیرہ۔ 2017 سے 2021 کے درمیان پراگ میں 829631 روپے دعوتوں پر اڑائے گئے جبکہ 97105 روپے کی ٹپس دی گئیں اور ہوٹل کی رسید کے بغیر یہ ادائیگیاں متعلقہ افسران کو کی گئیں۔
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نادرا ای ویزا فیس کی مد میں ہر ماہ ایک رقم وزارت خارجہ کے پاس جمع کرواتا ہے لیکن وزارت خارجہ کے پاس کوئی ایسا نظام نہیں جس سے پتہ چل سکے کہ نادرا ویزا فیس کی مد میں کتنے پیسے وصول اور جمع کروا رہا ہے۔
آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بلغراد اور پراگ میں وزارت خارجہ کے افسران کو 28 لاکھ سے زائد ’فارن اینڈ انٹرٹینمنٹ الاؤنس‘ کی مد میں ادا کیے گئے جبکہ وہ افسران اس وقت پاکستان میں ٹریننگ کورسز کر رہے تھے۔
نائیجر کے دارالحکومت نیامے میں تعینات پاکستان کے ایک سفیر کے بچوں کو سفیر سے ملاقات کے لیے جانے پر 17 لاکھ 83 ہزار سے زائد رقم ادا کی گئی جبکہ بچوں کا والد کے ساتھ قیام 6 ہفتے سے کم تھا۔
وزارت خارجہ کا ایک افسر 2 سال اس بنیاد پر آسٹریلیا میں چھٹی پر رہا کہ وہ پی ایچ ڈی کر رہا ہے، اس دوران اس نے وزارت خارجہ سے 14 لاکھ سے زائد تنخواہ کی مد میں وصول کیے۔
2015 سے 2021 کے درمیان یوکرین کے دارالکحومت کیوو میں مقامی ڈرائیورز کو ملنے والی تنخواہ کی مد میں 14 لاکھ سے زائد کی بے ضابطگیاں پائی گئیں۔
2019 میں حج کے موقع پر پاکستانی ڈی جی حج نے ہوٹل بلڈنگز کرایوں کی مد میں 26 لاکھ 93 ہزار کی زیادہ ادائیگیاں کیں۔ 2016 سے 2019 کے دوران حج معاونین کے روزانہ ڈنر الاؤنس کی مقررہ رقم سے روزانہ 15 ریال کم ادا کیے گئے لیکن جمع شدہ رقم پلگرام ویلفیئر فنڈ میں دوبارہ جمع نہ کروا کے قومی خزانے کو ساڑھے 9 کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا۔