فیفا ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلا ٹرانس جینڈر کھلاڑی سامنے آگیا، ویمن فٹبال ورلڈ کپ میں کینیڈا کے کھلاڑی کوئن پہلے ٹرانس جینڈر فٹ بالر ہیں جنہوں نے عالمی کپ کھیلنے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
کینیڈا کے مڈ فیلڈر کوئن فیفا ورلڈ کپ کھیلنے والے پہلے ٹرانس جینڈر کھلاڑی ہیں۔ کینیڈین کھلاڑی نیوزی لینڈ میں جاری خواتین کے میگا ایونٹ میں نائیجریا کے خلاف میدان میں اترے۔
مڈ فیلڈ کی پوزیشن پر کھیلنے کے لیے کوئن کے پاس بے شمار صلاحیتیں ہیں، یہی وجہ ہے کہ انہیں کینیڈین سکواڈ کا اہم کھلاڑی تصور کیا جاتا ہے۔ انہوں نے نائیجیریا کے خلاف پورے 90 منٹ کا کھیل کھیلا۔ میچ تو بغیر کسی گول کے برابری پر اختتام پذیر ہوا لیکن کینیڈا کے نمبر 5 کھلاڑی کے کردار نے تاریخ رقم کی۔
کوئین نے اپنے انٹرنیشنل فٹبال کیریئر کا آغاز 2014 میں کیا، جب انہوں نے دیگر مایہ ناز کھلاڑیوں کے ہمراہ اپنی صلاحیتوں کا جادو جگایا اور ثابت کیا کہ وہ فٹبال کا مستقبل ہیں۔ اب کوئن اپنے ملک کے وقار میں اضافہ کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
کینڈین فری لانس صحافی ہرجوہل نے بر طانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ وہ 2012 سے کینیڈین ٹیم کی کوریج کر رہی ہیں، اب ایک ٹرانس جینڈر کو فٹبال کا سب سے بڑا ایونٹ کھیلتے دیکھنا ان کے لیے تاریخی لمحہ ہے۔ یہی نہیں بلکہ ان کے لاجواب کھیل نے دیکھنے والوں کو بھی لاجواب کردیا ہے۔
کوئن ایک بہترین فٹبالر اور حیرت انگیز فرد ہیں۔ کوئن کی کہانی ادھر ہی نہیں رکتی بلکہ وہ ایسے کھلاڑی ہیں جو امریکا کی ٹاپ لیگز بھی کھیل چکے ہیں۔
جوہل کا مزید کہنا تھا کہ کوئن کا ٹرانس جینڈر کے طور پر عالمی کپ میں شرکت کرنا معاشرے میں ایک بڑی رکاوٹ کو توڑدینے والا لمحہ تھا، جس کا سہرا کینیڈین حکومت کو بھی جاتا ہے اور یہ دنیا کے لیے واضح پیغام ہے کہ کینیڈا ایک خوش آئند اور احساس کرنے والا ملک ہے۔
2020 میں کورونا کی وجہ سے تاخیر کا شکار جاپان گیمز میں بھی کوئن کینیڈا کی طرف سے کھیل چکے ہیں، تاریخ اس وقت مزید حسین ترین ہو گئی جب فائنل میں کینیڈا نے سویڈن کو پنالٹیز پر شکست دی، اس طرح کوئین اولمپک میڈل جیتنے والا پہلا ٹرانس جینڈر شخص بن گیا۔
جوہل نے مزید بتایا کہ نائیجیریا کے خلاف میچ کے بعد کوئین کی جنس سے ناواقفیت رکھنے والے عناصر کی طرف سے کچھ منفی ردعمل بھی سامنے آیا۔ گوگل پر ان کے نام اور جنس کے حوالے سے معلومات کے حصول کے لیے انہیں متعدد بار سرچ کیا گیا۔
جوہل نے ایسے لوگوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسے عناصر کا شمار کوڑا کرکٹ میں ہوتا ہے اور ان کے دماغ ماؤف ہوتے ہیں جوغیر ضروری قوانین بدلنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
کینیڈین صحافی کا کہنا تھا کہ کوئن کے کھیل کا انداز ان کے کیرئیر جیسا ہے۔غیر ضروری کاموں کے بجائے ان کی توجہ ہر وقت اپنے کھیل کو بہتربنانے پر مرکوز رہتی ہے۔عالمی کپ میں آگے جانے کے لیے کینیڈا کو ضرورت سے زیادہ اچھا کھیل پیش کرنا ہوگا کیونکہ ان کے گروپ میں آئرلینڈ اور آسٹریلیا جیسی مضبو ط ٹیمیں بھی شامل ہیں۔ جوہل نے خواہش ظاہر کی کہ وہ کوئن کو مزید آگے بڑھتے دیکھنا چاہتی ہیں اور ان سے ایسی کارکردگی کی توقع رکھتی ہیں جس سے کینیڈا اپنے اہداف حاصل کر سکے۔