وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں بلوچستان کو ترقی کی دوڑ میں دوسرے صوبوں سے آگے لے کر جانا ہوگا، اس وقت دیگر صوبے آگے ہیں اور بلوچستان پیچھے ہے۔
گوادر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل چکا ہے، مشکل حالات میں چین اور برادر ممالک نے ہماری مدد کی جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔ جن لوگوں نے مشکل وقت میں ہماری مدد کی ہمیں ان کی حفاظت کرنی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا دشمن نہیں چاہتا کہ بلوچستان میں ترقی ہو، ہم نے ان سازشوں کو ناکام بنانا ہے۔ بلوچستان کو ترقی یافتہ بنانے سے ہی قائداعظم محمد علی جناح کا خواب پورا ہوگا۔
مزید پڑھیں
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ لیپ ٹاپ اسکیم پر پاکستان کے چاروں صوبوں کا حق ہے، بلوچستان کی آبادی کم ہونے کے باوجود حصہ 14 فیصد ہی رکھا گیا ہے۔ اور آئندہ سال کے لیے اس کوٹے کو 18 فیصد کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا ہم نے بلوچستان کو ترقی کی دوڑ میں لے کر جانا ہے، گوادر کو بہترین سی پورٹ بنانا ہے، اگر لاہور اور پشاور میں محلات ہیں تو کوئٹہ میں بھی بننے چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ گوادر میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکیورٹی اپنے بچوں کی طرح کرنی چاہیے کیوں کہ وہ ہمارے خیر خواہ ہیں اور ترقی میں کردار ادا کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ 2013 میں جب نواز شریف وزیراعظم پاکستان منتخب ہوئے تو انہوں نے بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے عوامی نوعیت کے پراجیکٹس کی منصوبہ بندی کی مگر میں گزشتہ برس جب میں بلوچستان آیا تو مجھے احساس ہوا کہ بلوچستان کو یکسر بھلا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس وقت بہت مایوس ہوا جب معلوم ہوا کہ نواز شریف کے تمام منصوبوں پر کام گزشتہ حکومت نے روک دیا تھا۔ گوادر میں ایئرپورٹ سمیت دیگر کئی منصوبوں پر کام ہونا تھا۔
وزیراعظم بننے کے بلوچستان میں دوبارہ منصوبوں کا آغاز کیا
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے جب دیکھا کہ بلوچستان کے تمام منصوبوں پر کام روک دیا گیا ہے تو میں نے وزیراعظم بننے کے بعد یہ تہیہ کیا کہ بلوچستان کے عوام کی تقدیر بدلنے کے لیے اقدامات کریں گے، پھر آپ نے دیکھا کہ گزشتہ برس جب سیلاب آیا تو میں بلوچستان کے چپے چپے میں گیا اور اربوں روپے کی خطیر رقم سیلاب متاثرین تک پہنچائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو اللہ تعالیٰ نے معدنیات کی دولت عطا کی ہوئی ہے، ان خزانوں پر سب سے پہلا حق بلوچستان کے عوام کا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ریکوڈک کے جھگڑے پر اربوں روپے لگ گئے مگر بتایا جائے کہ عوام کو اس کا کیا فائدہ ہوا۔
شہباز شریف نے گوادر پر پہلا حق یہاں کے عوام کا ہے، یہاں منصوبے بن رہے ہیں تو اس کا عوام کو کوئی نقصان نہیں بلکہ فائدہ ہی ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ 2015 کے بعد بندرگاہ کی ڈرلنگ نہیں کی گئی جس کا مجھے افسوس ہے، آج ہم نے ڈرلنگ کا آغاز کیا ہے اور فروری مارچ میں منصوبہ مکمل ہو گا۔