پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما و سابق وفاقی وزیر علی محمد خان کو 80 روز کی قید کے بعد سینٹرل جیل مردان سے رہا کر دیا گیا۔
After spending 80 days in jail, facing 8 arrest and bogus cases our Ali Muhammad Khan is finally out of jail! pic.twitter.com/Oc6AdHDQcD
— PTI (@PTIofficial) July 27, 2023
واضح رہے کہ پشاور ہائی کورٹ نے علی محمد خان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔
پشاور ہائی کورٹ کے جج جسٹس اعجاز انور اور جسٹس فضل سبحان پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے فیصلہ سنایا تھا۔
جسٹس اعجاز انور نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آئندہ سماعت پر ڈپٹی کمشنر مردان عدالت میں پیش ہوں، ایک ڈپٹی کمشنر کو نشان عبرت بنایا جائے گا تو پھر غیر قانونی کام نہیں ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں پشاور: پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان چھٹی مرتبہ گرفتار
عدالت نے حکم دیا کہ ڈپٹی کمشنر مردان 8 اگست کو عدالت کے رو برو پیش ہوں، اور اس کے ساتھ ہی کیس کی سماعت 8 اگست تک کے لیے ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ علی محمد خان کی گرفتاری 11 مئی کو عمل میں لائی گئی تھی جب عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کارکنوں نے ملک کی اہم تنصیبات پر دھاوا بولا تھا۔
یہ بھی پڑھیں علی محمد خان رہائی کا پروانہ ملنے کے بعد ایک بار پھر گرفتار
یہ بھی یاد رہے کہ علی محمد خان کی اس سے قبل 6 مرتبہ ضمانت منظور ہوئی مگر ان کو جیل سے باہر آتے ہی پولیس دوبارہ گرفتار کر لیتی تھی۔
اس سے قبل 27 جون کو عدالتی احکامات پر رہائی کے بعد پی ٹی آئی رہنما کو چھٹی مرتبہ گرفتار کیا گیا تھا۔
9 جون کو مردان کی انسداد دہشت گردی عدالت نے الزامات ثابت نہ ہونے پرعلی محمد خان کو مقدمہ سے بری کیا تو اسی دن اینٹی کرپشن کی ٹیم نے فشریز ڈیپارٹمنٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں گرفتار کر لیا تھا۔