پرویز الٰہی کی نظربندی کیخلاف درخواست، لاہور ہائیکورٹ کے جج کی سماعت سے معذرت

جمعرات 27 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس فاروق حیدر نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت سے معذرت کر لی۔

جسٹس فاروق حیدر نے فائل واپس بھجواتے ہوئے کہا ہے کہ میں پرویز الٰہی کا وکیل رہ چکا ہوں، پھر ان کے کیسز میرے پاس کیوں لگائے جاتے ہیں، فاضل جج نے ایڈیشنل رجسٹرار سے اظہار ناراضی بھی کیا۔

واضح رہے کہ پرویز الٰہی کی اہلیہ نے اپنے شوہر کی نظربندی کے احکامات کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

دوسری جانب پرویز الٰہی کو ٹرائل کورٹ میں پیش نہ کرنے پرآئی جی پنجاب، آئی جی جیل خانہ جات اور سیکریٹری داخلہ کو شوکاز نوٹس جاری کرنے پر تینوں افسران نے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔

ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں پرویزالٰہی اور اسپیشل کورٹ سینٹرل کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی کو قانون کے مطابق لاہور سے راولپنڈی جیل منتقل کیا گیا، اسپیشل سینٹرل عدالت کے جج نے غیر قانونی طور پر شوکاز نوٹس جاری کیا جسے کالعدم قرار دیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کی مبینہ نامزدگی، والد کے دہشتگردوں سے تعلق نے نئی بحث چھیڑ دی

شہباز شریف کی امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات، بھارتی شہری اپنے وزیراعظم مودی پر پھٹ پڑے

ماہرنگ بلوچ کس طرح دہشتگرد تنظیموں کی پشت پناہی کر رہی ہیں؟

صدر ٹرمپ کی وزیراعظم اور آرمی چیف سے ملاقات کے پاکستان پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

ماہرنگ بلوچ: بلوچ لبریشن آرمی کی دہشتگردی کی پشت پناہی اور انسانی حقوق کے نام پر سرگرمیاں

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر سے اہم ملاقات، ڈونلڈ ٹرمپ کو دورہ پاکستان کی دعوت، اہم منصوبوں پر تبادلہ خیال

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی