وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاکہ ملکی معیشت استحکام کی طرف گامزن ہے اور آہستہ آہستہ بہتری کی طرف جا رہی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر تک پہنچنے والے ہیں جبکہ اگلے ہفتے میں یہ ذخائر15 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سینیٹ اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آئی ایم ایف معاہدہ نہ ہوتا تو ہمارے پاس اسکا متبادل راستہ موجود تھا، لیکن آئی ایم ایف سے معاہدہ ہو چکا ہے۔ امید ہے کہ ورلڈ بینک سے ستمبر میں 450 ارب روپے پاکستان کو مل جائیں گے۔
اسحاق ڈار نے کہاکہ ہم نے تمام ادائیگیاں وقت پر کی ہیں، اس کے بعد بھی تمام عالمی ذمہ داریوں کو بخوبی پورا کریں گے اور آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کو بروقت مکمل کریں گے۔
مزید پڑھیں
وزیر خزانہ کے مطابق انکے عہدہ سنبھالنے کے بعد ملکی معیشت کے لیے 10 سے 11 ماہ بہت چیلنجنگ تھے، ملک کے ڈیلفالٹ ہونے سے متعلق پیش گوئیاں کی گئیں اور الحمد اللہ ملک ڈیفالٹ ہونے سے بچ گیا۔
’دنیا چاہتی تھی کہ ہم ڈیفالٹ ہوں اور سب تماشا دیکھیں۔‘
انہوں نےکہاکہ سابق حکومت کے وزیر ہوا بازی کے بیان کی وجہ سے پی آئی اے بحران کا شکار رہا جس کی وجہ سے 71 ارب روپے سالانہ پی آئی اے کا نقصان ہوا ہے۔