قومی اسمبلی میں پاک چائنا گوادر یونیورسٹی لاہور کے حوالے سے ایک بل پاس ہوا جسے سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال اٹھایا گیا کہ گوادر کے نام پر لاہور میں جامعہ کا قیام عمل میں کیوں لایا جا رہا ہے تاہم وفاقی وزیر احسن اقبال نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ یہ ایک نجی درسگاہ ہے اور اس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں۔
یاد رہے کہ سینیئر صحافی و اینکر حامد میر نے بھی بدھ کی صبح اپنے ٹوئٹ میں حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا گیا کہ قومی اسمبلی اپنی مدت کے خاتمے سے پہلے بغیر بحث کے دھڑا دھڑ بل پاس کیے جا رہی ہے۔
افسوس افسوس افسوس ہماری قومی اسمبلی اپنی مدت کے خاتمے سے پہلے بغیر بحث کے دھڑا دھڑ بل پاس کئے جا رہی ہے ذرا اس بل کے ٹائیٹل پر غور کریں یہ پاک چائنہ گوادر یونیورسٹی لاہور کا بل ہے کیا کسی نے قومی اسمبلی میں یہ پوچھا کہ گوادر کے نام پر لاہور میں یونیورسٹی کیوں بنائی جا رہی ہے؟ pic.twitter.com/R8tttcppE4
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) August 2, 2023
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس بل کے ٹائیٹل پر غور کریں یہ پاک چائنا گوادر یونیورسٹی لاہور کا بل ہے کیا کسی نے قومی اسمبلی میں یہ پوچھا کہ گوادر کے نام پر لاہور میں یونیورسٹی کیوں بنائی جا رہی ہے؟
دوسری جانب وفاقی وزیر برآئے پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ احسن اقبال نے بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ مذکورہ جامعہ نہ تو سی پیک کے تحت ہے اور نہ ہی کسی سرکاری فنڈنگ سے بن رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کسی نے پرائیوٹ یونیورسٹی کا چارٹر منظور کروایا گیا ہے جس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
یہ یونیورسٹی نہ تو سی پیک کے تحت ہے اور نہ ہی کسی سرکاری فنڈنگ کی ہے۔ یہ کسی نے پرائیوٹ یونیورسٹی کا چارٹر منظور کروایا ہے جسکا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ حکومت نے گوادر میں یونیورسٹی آف گوادر کے نام سے یونیورسٹی قائم کردی ہے اور اسکے نئے سینکڑوں ایکڑ پہ مشتمل کیمپس کی تعمیر کے… https://t.co/1Xjsia7MCU
— Ahsan Iqbal (@betterpakistan) August 2, 2023
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت نے گوادر میں یونیورسٹی آف گوادر کے نام سے جامعہ قائم کردی ہے جس کے سینکڑوں ایکڑوں پر مشتمل کیمپس کی تعمیر کے لیے فنڈنگ بھی جاری کی ہے۔