لاہور میں چین کے تعاون سے گوادر یونیورسٹی کا قیام، معاملہ کیا ہے؟

بدھ 2 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی اسمبلی میں پاک چائنا گوادر یونیورسٹی لاہور کے حوالے سے ایک بل پاس ہوا جسے سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال اٹھایا گیا کہ گوادر کے نام پر لاہور میں جامعہ کا قیام عمل میں کیوں لایا جا رہا ہے تاہم وفاقی وزیر احسن اقبال نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ یہ ایک نجی درسگاہ ہے اور اس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں۔

یاد رہے کہ سینیئر صحافی و اینکر حامد میر نے بھی بدھ کی صبح اپنے ٹوئٹ میں حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا گیا کہ قومی اسمبلی اپنی مدت کے خاتمے سے پہلے بغیر بحث کے دھڑا دھڑ بل پاس کیے جا رہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس بل کے ٹائیٹل پر غور کریں یہ پاک چائنا گوادر یونیورسٹی لاہور کا بل ہے کیا کسی نے قومی اسمبلی میں یہ پوچھا کہ گوادر کے نام پر لاہور میں یونیورسٹی کیوں بنائی جا رہی ہے؟

گوادر میں واقع یونیورسٹی آف گوادر کی تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ احسن اقبال اور فیصل سبزواری بھی موجود ہیں۔

دوسری جانب  وفاقی وزیر برآئے پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ احسن اقبال نے بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ مذکورہ جامعہ نہ تو سی پیک کے تحت ہے اور نہ ہی کسی سرکاری فنڈنگ سے بن رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کسی نے پرائیوٹ یونیورسٹی کا چارٹر منظور کروایا گیا ہے جس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت نے گوادر میں یونیورسٹی آف گوادر کے نام سے جامعہ قائم کردی ہے جس کے سینکڑوں ایکڑوں پر مشتمل کیمپس کی تعمیر کے لیے فنڈنگ بھی جاری کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp