کاروبار میں زبردست تیزی کے بعد اسٹاک مارکیٹ گزشتہ چھ برس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ 100 انڈیکس 634 پوائنٹس اضافے کے بعد 49 ہزار 300 سو پوائنٹس کی نفسیاتی سطح عبور کرگیا ہے۔
100 انڈیکس میں گزشتہ پانچ کاروباری ہفتوں کے دوران تقریباً 8 ہزار سے زائد پوائنٹس یعنی 20 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ انٹربینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر ایک روپے 38 پیسے سستا ہوکر 2 سو 88 روپے کا ہوگیا۔
اسٹاک مارکیٹ میں ریفائنری سیکٹر اور آئی ٹی سیکٹر میں زبردست خریدو فروخت کا سلسلہ جاری ہے۔ ریفائنری انڈسٹری میں سرمایہ کاری کے باعث خرید و فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جبکہ بینکنگ سیکٹرز میں نئے معاہدے ہونے کے باعث اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔
KSE100 crossed 49k level, six year high level
KSE-100 index went up by 374 points (49,139 pts, +0.77%, on intraday basis) DoD ; the 49k level crossed after ~ six years (last seen on June 09, 2017).
The market gained 7,686 points (+18.5%) since staff level agreement with the IMF… pic.twitter.com/qQXaMFpfro
— Arif Habib Limited (@ArifHabibLtd) August 3, 2023
بروکر ہاؤس عارف حبیب لمیٹڈ کے مطابق آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا تسلسل جاری ہے، یہی وجہ ہے کہ گزشتہ پانچ ہفتوں میں اسٹاک مارکیٹ میں ساڑھے اٹھارہ فیصد بہتری آئی ہے یعنی مارکیٹ 41 ہزار سے 49 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کرگئی ہے۔
ماہرین کے مطابق اسٹاک مارکیٹ میں اضافہ کی وجہ پاکستان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ ہے، جس سے اسٹاک مارکیٹ پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔ دوسری جانب بڑے اداروں کی جانب سے بھی حصص کی خریداری کا رجحان غالب ہے۔
آئی ایم ایف کی تمام شرائط پر عمل کیا جارہا ہے جسے مثبت انداز میں دیکھنے کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں ہنڈریڈ انڈکس گرین زون کے ساتھ ٹریڈ ہو رہا ہے۔
معاشی ماہر شہریار بٹ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے سی پیک منصوبے میں امریکہ کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، حکومت پاکستان نے باضابطہ طور پر امریکہ کو دعوت دے دی ہے، 5 سو ارب روپے مقامی بینکوں سے قرضے لیے گئے ہیں۔
’آغا خان فنڈز کا کہنا ہے کہ وہ مزید ایچ بی ایل کے شیئرز خریدیں گے جو کہ 3.4 بلین روپے مالیت کے بنتے ہیں۔ اس رقم سے یقینی طور پر اسٹاک پر گہرے اور مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔‘
خاص بات یہ ہے کہ 7 اگست کو کابینہ کے ایک اجلاس میں آئل ریفائنری پالیسی متوقع ہے۔ سرمایہ کار نہ صرف اس پالیسی کے بے چینی سے منتظر ہیں بلکہ کافی حد تک چھوٹ بھی توقع کررہے ہیں۔
شہریار بٹ کے مطابق کابینہ اجلاس میں نیشنل الیکٹرک سٹی پلان بھی منظور کیے جانے کا امکان ہے۔ ایف بی آر کے نئے چیئرمین کو 10کھرب روپے ٹیکس وصولی کا ہدف دیا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ ان پالیسیوں اور خبروں کے پاعث گزشتہ دس روز سے بہتر کارکردگی دکھا رہی ہے۔