میٹرو بس اور اورنج لائن ٹرین سستی سفری سہولت تو ہے ہی لیکن اب میڈیا کے لیے بری خبر ہے کہ حکومت نے ان سروسز کے اسٹیشنز پر میڈیا کے لیے کوریج کے لیے فیس لاگو کر دی ہے، میڈیا نمائندوں کو ادارے کی طرف سے میٹرو بس اور اورنج لائن ٹرین کی کوریج کا اجازت نامہ بھی اسٹیشنز پر لینا ضروری ہو گا۔
کس کس اسٹیشن پر کتنے پیسے دینا ہوں گے؟
ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے مطابق اورنج لائن لاہور کے 26 اسٹیشنز پر3 کیٹگریاں بنا دی گئیں ہیں ۔ کیٹگری اے میں 8 اسٹیشنز پر2 لاکھ 46 ہزار روپے فی اسٹیشن کوریج فیس ہو گی، کیٹیگری بی میں شامل 10اسٹیشنز پر ایک لاکھ 85 ہزار روپے فیس عائد کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کیٹگری بی میں شامل 8 اسٹیشنز پرایک لاکھ 24 ہزار روپے فیس ہوگی۔
میٹرو بس سروس کی کوریج پر بھی میڈیا کے اداروں کو ایک لاکھ 24 ہزار روپے ادا کرنا ہوں گے۔ یہ فیس جمع کروانے کے بعد ای میل کے ذریعے جمع کروائی گئی فیس کی پرچی ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کو بھیجنی ہوگی جس کے بعد محکمہ 3 دن کے اندر بتائے گا کہ اس میڈیا کو کون سے اسٹیشن پر جانے کی اجازت دی گئی ہے۔
کوریج کرنے والوں کو ڈسپلن کی پابندی کرنا ہوگی
ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے مطابق اسٹیشنز پر ویڈیو شوٹ، تصویر یا کسی شخص کا انٹرویو لینے والوں کو کوریج کے دوران ڈسلپن کی پابندی کرنا ہوگی۔ لڑائی جھگڑے کی صورت میں محکمہ جرمانہ بھی کر سکتا ہے اور شوٹ کے اجازت نامے کو منسوخ کرنے کا بھی مجاز ہوگا۔
شوٹ کے دوران گندگی کا عنصر پائے جانے پر محکمہ ایکشن لے گا، کوریج کی جگہ پر صفائی کا خاص خیال رکھنا ہوگا، میڈیا نمائندوں کو اپنے سامان کی حفاظت بھی خود کرنی ہو گی، ماس ٹرانزٹ اتھارٹی سامان کے چوری یا غائب ہونے کی ذمہ دار نہیں ہوگی۔ شوٹ کے دوران بس یا ٹرین کی سیٹس یا شیشوں کو کوئی نقصان پہنچتا ہے تو کوریج کرنے والوں کو نقصان کا ازالہ کرنا ہوگا۔
میٹرو ٹرین اور بس کو کمائی کا ذریعہ بنانا ہے
ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ فیس لاگو کرنے کا ایک ہی مقصد ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ کو تھوڑی بہت حد تک کمائی کا ذریعہ بنایا جائے، محکمہ پہلے ہی اچھی اور بہترین سہولت کے عوض عوام سے کم کرایہ وصول کر رہا ہے اور حکومت اس پر سبسڈی بھی دے رہی ہے۔
ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے مطابق یہ اقدام اس لیے اٹھایا گیا ہے کہ اس سے جو پیسے کمائے جائیں وہ پیسے انہیں سروسز کے اوپر ہی لگائے جائیں تاکہ آئے روز جو مختلف قسم کے ایشوز ہمیں دیکھنے پڑتے ہیں وہ حل ہو سکیں۔