بلوچستان ہائی کورٹ نے صوبائی خاتون محتسب نور جہاں مینگل کو عہدے سے برطرف کر دیا۔
بلوچستان ہائیکورٹ میں صوبائی خاتون محتسب نور جہاں مینگل کو عہدے سے ہٹانے کے لیے عندلیب قیصرانی ایڈووکیٹ، بی بی شکر ایڈووکیٹ اور طیبہ الطاف ایڈووکیٹ کی دائر کردہ متفرق درخواست پر سماعت چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نعیم اختر افغان اور جسٹس گل حسن ترین نے کی۔
2رکنی بینچ نے درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ہے، فیصلے کے مطابق خاتون صوبائی محتسب کی تعیناتی پر قانونی طریقہ کار کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نور جہاں مینگل صوبائی محتسب کے ساتھ ساتھ گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل کے طور پر بھی خدمات سر انجام دے رہی تھیں اور انہوں نے بطور ایڈووکیٹ ہائیکورٹ کبھی متحرک طور پر پریکٹس میں حصہ نہیں لیا۔ صوبائی محتسب کے لیے کم از کم گریڈ 19 اور قانونی ڈگری ضروری ہے۔
عدالت نے فیصلے کی کاپیاں فریقین اور گورنر بلوچستان کے پرنسپل سیکریٹری کو بھی بھجوانے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ نور جہاں مینگل 21 دسمبر 2022 کو 3 سال کے لیے کنٹریکٹ بنیادوں پر بلوچستان کی خاتون محتسب کےعہدے پر تعینات ہوئی تھیں، ان کی تعیناتی کو عندلیب قیصرانی ایڈووکیٹ ، بی بی شکر ایڈووکیٹ اور طیبہ الطاف ایڈووکیٹ نے مشترکہ طور پر چیلنج کیا تھا۔