وائس چیئرمین پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے کہاکہ آج آنے والے فیصلے کو عوام نے انصاف کے تقاضوں کے برعکس قرار دیا ہے، ہم بھی اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، اور عمران خان کی رہائی کے لیے قانونی جنگ بھی لڑیں گے اور سیاسی جدوجہد بھی جاری رکھیں گے۔
رہنما پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان کی ہدایت کے مطابق ہم نے رکنا نہیں ہے اور آگے بڑھتے رہنا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے جدوجہد جاری رکھنی ہے۔
مزید پڑھیں
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ کور کمیٹی کا اجلاس بھی منعقد کیا جا رہا ہے، دیگر رہنماؤں سے مشاورت بھی کر رہے ہیں اورآئندہ کا لائحہ عمل بھی بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ احتجاج کرنا آئینی اور قانونی حق ہے، پرامن احتجاج ریکارڈ کروانا سب کا حق ہے۔ احتجاج ضرور کیا جائے لیکن قانون کے دائرے میں پر امن رہ کر کیا جائے۔
انکا کہنا تھاکہ لوگ اپنے لیڈر کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے احتجاج کا حق رکھتے ہیں لیکن عوام سے اپیل ہے کہ پرامن احتجاج کریں، کسی بھی قسم کی کسی بھی سرکاری املاک کو نقصان نہیں پہنچانا اور ہر طرح سے پرامن رہنا ہے۔
عمران خان کے خلاف فیصلے میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے: لاہور ہائیکورٹ بار
ادھر لاہور ہائیکورٹ بار نے مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس عجلت میں سنایا گیا، جو فیئر ٹرائل اور متعلقہ قوانین کی سخت خلاف ورزی ہے۔
چوہدری اشتیاق احمد، ربیعہ باجوہ نائب صدر لاہور ہائی کورٹ بار، محمد شاہ رخ شہباز وڑائچ کی جانب سے جاری لاہور ہائیکورٹ بار کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کو اپنے دفاع کے حق سے محروم کر کے عجلت میں فیصلہ سنایا گیا جو افسوسناک ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایڈشنل سیشن جج نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حالیہ فیصلے کو بھی نظر انداز کیا۔ جلد بازی اور قانون کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر یہ فیصلہ در پردہ قوتوں کو جو ملک کے جمہوری نظام کو چلنے نہیں دینا چاہتیں کو ظاہر کرتا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حکومتی اتحاد میں شامل تمام سیاستدان کے بارے تشویش ہے جو اس عمل کا ساتھ دے رہے ہیں۔ آئندہ انہیں بھی غیر جمہوری قوتوں کی طرف سے ایسے حالات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان میں جمہوری، سیاسی، عدالتی نظام میں غیر جمہوری قوتوں کی مداخلت کی سیاہ تاریخ ہے اور یہ عمل ہنوز جاری ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ اعلیٰ عدالتیں بنیادی انسانی حقوق کو تحفظ دینے میں اپنا آئینی، قانونی اختیارات استعمال کرنے میں فعال نہیں ہیں۔ لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن موجودہ صورتحال میں آئین و قانون کی بالادستی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔