وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ 2018 میں ’پاکستان کڈنی لیور انسٹیٹیوٹ‘ کی تکمیل ہوئی، پروفیسر سعید اختر نے پی کے ایل آئی کے لیے شبانہ روز محنت کی۔
پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر ہیپاٹائٹس سی پر آگہی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امیر اور غریب کی تفریق کیے بغیر ’پی کے ایل آئی‘ میں مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر کی سربراہی میں پاکستان میں لیور ٹرانسپلانٹ کا آغاز ہوا، ’پی کے ایل آئی‘ مریضوں کے لیے امید کی کرن ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’پی کے ایل آئی‘ میں مریضوں کا علاج فری کیا جاتا ہے، ادارے کے لیے سب سے بڑا چیلنج غریب مریضوں کا فری علاج تھا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’پی کے ایل آئی‘ کے ٹرسٹ فنڈ میں 15 ارب روپے اکٹھے ہو گئے ہیں جس کے سالانہ منافع سے غریب مریضوں کا علاج کیا جائے گا، اس کے علاوہ مخیر حضرات سے بھی اپنا حصہ ڈالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’پی کے ایل آئی‘ کو جدید خطوط پر عالمی معیار کے مطابق بنایا گیا، یہاں کا عملہ اور ڈاکٹرز بہترین خدمات انجام دے رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج ہم نے جس یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا یہ بہت بڑا منصوبہ ہے، تاکہ لوگوں کو بہترین سہولیات مہیا کی جا سکیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ یونیورسٹی میں ریسرچ سینٹر بھی ہو گا۔ اس منصوبے کے لیے سرمایہ پنجاب حکومت مہیا کر رہی ہے۔
ہیپاٹائٹس سی پر آگاہی کانفرنس میں ملکی اور غیر ملکی مندوبین نے شرکت کی، وزیراعظم شہباز شریف نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کیا۔