ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ کچھ سالوں بعد اپنی پرانی گاڑی فروخت کر کے برانڈ نیو گاڑی لے جس کے لیے ہہت سے لوگ خاصی تگ و دو کے بعد پیسے جمع کر کے نئی گاڑیاں بک بھی کرواتے ہیں۔
گزشتہ سال سے کمپنیوں نے 100 فیصد رقم وصول کرنے کے باوجود گاڑیاں ڈیلیور نہیں کی اور وہ ڈیلیوری اضافی رقم وصول کرنے کے بعد کی گئی جس کا پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے نوٹس لیا اور ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔
کمیٹی نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ گاڑی کی 100 فیصد رقم جمع کرانے والوں سے وصول کی گئی اضافی رقم کار مینوفیکچررز اور ڈیلرز سے لے کر گاڑی خریدنے والے کو واپس کی جائے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت اجلاس میں سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے آٹو موبائل کمپنیوں کے معاملے پر بنائی گئی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ گاڑیاں بنانے والی مختلف کمپنیوں نے شہریوں سے بھاری رقوم وصول کیں اور مقررہ رقم وصول کرنے کے بعد اضافی پیسے بھی مانگے گئے جب کہ متعدد خریداروں کو اس کے باوجود بھی وقت پر گاڑیاں ڈیلیور نہیں کی گئیں۔ کمیٹی نے اضافی رقم صارفین کو واپس کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کمیٹی سے کہا کہ اگر انجینیئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ گاڑی خریدنے والے کو رقم دلوانے میں ناکام ہوتا ہے تو معاملہ ایف آئی اے کو دیاجائے۔
اس موقع پر چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ پہلے سے مقرر کردہ مہنگی قیمتوں کی ادائیگی کے باوجود لوگوں سے بہت زیادہ اضافی رقوم لی گئیں۔
نور عالم نے کہا کہ کمپنیاں 100فیصد رقم لےکر کہتی ہیں کہ 40 لاکھ روپے مزید جمع کرائے جائیں تب گاڑی ڈیلیور ہو گی، یہ کون سا قانون ہے؟
چیئرمین کمیٹی نے معاملہ کی تحقیقات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آڈیٹرجنرل ،ای ڈی بی، وزارت صنعت و پیداوار اور تجارت کے نمائندوں کو بھی تحقیقات میں شامل کیا جائے۔ کمیٹی نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ گاڑی کی 100 فیصد رقم جمع کرانے والوں سے وصول کی گئی اضافی رقم کار مینوفیکچررز اور ڈیلرز سے لے کر انہیں واپس کی جائے۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے آٹو موبائل کمپنیوں کے معاملے پر بنائی گئی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ میں بتایا کہ ذیلی کمیٹی نے انجینیئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کو ہدایت کی ہے کہ اس کی بھی انکوائری کی جائے کہ ایک ہی گاڑی کی قیمت پاکستان میں زیادہ اور تھائی لینڈ، بھارت، ملائیشیا اور دیگر مملک میں کم کیوں ہے؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ قیمتوں میں فرق کی وجہ ٹیکس اور ڈیوٹی یا کمپنیاں پاکستانیوں سے اضافی رقم وصولی کر رہی ہیں۔
ذیلی کمیٹی نے سیکریٹری نے وزارت صنعت و پیداوار کو ہدایت کی کہ گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی وصولی انجن کی کیپیسٹی کی بجائے گاڑی کی قیمت کی بنیاد پر وصول کرنی چاہیے۔