کراچی میں ہونے والے پاکستان سپر لیگ کے میچز کے حوالے سے جامع سیکیورٹی پلان مرتب کر لیا گیا ہے۔
نمائندہ وی نیوز کے مطابق پی ایس ایل کے کراچی میں ہونے والے میچز کے لیے مجموعی طور پر 7500 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، ایس ایس یو کے 1000 کمانڈوز بشمول لیڈی کمانڈوز سمیت سیکیورٹی ڈویژن کے 2600 اہلکارتعینات کیے گئے ہیں، ٹریفک پولیس کے 1800اور اسپیشل برانچ کے 600 اہلکارتعینات کیے گئے ہیں۔
ماہر نشانہ بازوں کی تعیناتی
،اہلکار نیشنل بینک کرکٹ ایرینا، کراچی ایئرپورٹ، روٹس، پارکنگ پوائنٹس، ہوٹلز اور پریکٹس گراؤنڈز پر تعینات ڈسٹرکٹ پولیس کے اہلکار و دیگرقانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار فرائض سرانجام دیں گے،ما ہر نشانہ باز بھی حساس مقامات پر تعینات کیے جائیں گے۔
اسپیشل ویپن اینڈ ٹیکٹکس ٹیم کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایس ایس یو ہیڈ کوارٹرزمیں الرٹ رہے گی، سواٹ ٹیم اسٹیڈیم کے اطراف گشت بھی کرے گی۔
ایس ایس یو کی خصوصی کمانڈ اینڈ کنٹرول ٹیم بس اسٹیڈیم کے اطراف پرتعینات کی جائے گی، اسٹیڈیم کے احاطے میں سی این جی سلینڈر نصب شدہ گاڑیوں کے داخلے پرسختی سے پابندی ہوگی۔
تمام سڑکیں ٹریفک کے لیے کھلی رہیں گی
میچ اوقات کے دوران سرشاہ سلیمان روڈ کے ایک ٹریک کے علاوہ تمام سڑکیں ٹریفک کے لیے کھلی رہیں گی، ٹریک سوٹ میں ملبوس ایس ایس یو کمانڈوز پارکنگ پوائنٹس سے لے کر انکلوژر تک رہنمائی کے لیے موجود ہوں گے۔
شائقین ٹکٹس کہاں سے خریدیں؟
پی ایس ایل میچز دیکھنے کے لیے آنے والے شائقین کوشناخت ثابت کرنے کے لیے اپنا قومی شناختی کارڈ لازمی ہمراہ رکھنا ہے، صرف Bookme.pkسے خریدہ گیا ٹکٹ ہی قابلِ قبول ہوگا
ہدایات کے مطابق شائقین لمبی قطاروں میں انتظار سے بچنے کے لیے اسٹیڈیم میں وقت سے پہلے پہنچیں، اسٹیڈیم کے تمام دروازے میچ کے آغاز سے تین گھنٹے قبل کھول دیے جائیں گے۔
کسی بھی طرح کا آتش گیر مواد لانے کی ممانعت
کوئی بھی آتشی اسلحہ، کھلونا بندوق، دھماکہ خیز مواد، پٹاخے، سگریٹ، ماچس اسٹیڈیم کے اندر لے جانے کی اجازت نہیں ہوگے۔ کسی بھی بینر،پوسٹر،پلے کارڈ جس پر مذہب یا نسل کی بنیاد پر امتیازی سلوک یا فحش باتیں درج ہوں کی سختی سے ممانعت ہوگی۔ کرکٹ شائقین کوگراؤنڈ اور ساتھی تماشائیوں پرکسی قسم کی چیز پھینکنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں ہونے والے پی ایس ایل میچز کے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، پی ایس ایل میچز کی سیکیورٹی کے لیے فوج اور رینجرز کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔