بحیرہ روم: بہتر روزگار کے خواہاں درجنوں افراد کو سمندر نگل گیا، 4 بچا لیے گئے

بدھ 9 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تیونس میں غیر قانونی طور پر اٹلی جانے والے افراد کی کشتی الٹ گئی جس کے باعث درجنوں مسافر ہلاک ہوگئے جب کہ 4 کو بچا لیا گیا۔

الجزیرہ کے مطابق زندہ بچ جانے والے 4 افرد کو لیمپیڈوسا، اٹلی لایا گیا۔ ان افراد کا کہنا ہے کہ ان کی کشتی تیونس کے قریب الٹنے سے اس میں سوار 41 افراد ہلاک ہو گئے۔

رپورٹ میں اطالوی ٹیلی ویژن کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ تیونس کے قریب ایک کشتی الٹنے کے بعد 41 افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔ ہلاک ہوجانے والوں کی تعداد بتانے والے مذکورہ 4 افراد کو بدھ کے روز بچایا گیا۔

چاروں افراد کو سب سے پہلے مالٹیز کے قومی بلک کیریئر ریمونا نے آبنائے سسلی میں بچایا تھا۔ اس کے بعد انہیں اطالوی کوسٹ گارڈ کے حوالے کردیا گیا جو انہیں جزیرے  لیمپڈوسا لے آئے۔ کشتی جمعرات کی صبح تیونس سے روانہ ہوئی لیکن چند گھنٹوں کے بعد الٹ کر ڈوب گئی۔

لیمپڈوسا اطالوی سرزمین کے مقابلے افریقہ سے زیادہ قریب ہے اور انسانی اسمگلروں کی آماجگاہ بھی ہے۔

اطالوی ریڈ کراس کی ترجمان الیسندرا فیلوگرانو نے تصدیق کی کہ زندہ بچ جانے والے 2 مرد، ایک عورت اور ایک بچہ بدھ کی صبح لیمپیڈوسا سینٹر پہنچے۔

اس حادثے کی مصدقہ تفصیلات اب تک سامنے نہیں آئی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ جان سے ہاتھ دھونے والے 41 افراد 3 بچے بھی شامل ہیں۔ رواں موسم گرما میں تیونس سے اٹلی کے لیے روانہ ہونے والی اسمگلروں کی متعدد کشتیاں ڈوب چکی ہیں۔

اطالوی وزارت داخلہ کے مطابق اس سال اب تک 93,000 سے زیادہ غیر دستاویزی لوگ بحیرہ روم عبور کرکے اٹلی پہنچے اور یہ تعداد سنہ 2022 میں اسی عرصے کے دوران آنے والے افراد کے مقابلے دگنی سے زائد ہے۔ گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 45 ہزار افراد غیرقانونی طور پر اٹلی پہنچے تھے۔

اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی جن کی دائیں بازو کی حکومت میں اینٹی مائیگریشن لیگ پارٹی شامل ہے نے اسمگلنگ کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے تیونس کو راضی کرنے کی کوششوں میں یورپی یونین کو اس میں شامل ہونے کے لیے تیار کیا ہے لیکن کشتیاں لوگوں کو بدستور غیرقانونی طور پر سرحد پار کروا رہی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp