عمران خان کے خلاف سیکرٹ ایکٹ کے تحت کیس بن سکتا ہے، خواجہ آصف

جمعرات 10 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیر دفاع اور مسلم لیگ ن ( پی ایم ایل این) کے سینیئر رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کے خلاف سائفر کے معاملے پر آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کیس بن سکتا ہے۔

سابق وزیر دفاع نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سائفر کے معاملے پر امریکن آفیشل نے واضح طور پر کہا کہ ہم نے کسی حکومت کو لانے یا نکالنے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ سائفر کی 4 میں سے 3 کاپیاں اپنی جگہ پر موجود ہیں، ایک کاپی جو چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے پاس تھی وہ ان سے گم ہو گئی ہے، ہو سکتا ہے یہ کاپی ان کے پاس ہی ہو اور وہ اسے اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہوں۔

خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان آج اپنی لا محدود خواہشات کی وجہ سے ’خوار‘ ہو رہے ہیں۔ اختیارات صرف اللہ کے پاس ہیں وہ بڑا حاکم ہے۔ عمران خان آج بھی خواہشات کے ہی غلام ہیں، انہوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جادو ٹونا، تعویذ گنڈے وہی شخص کرتا ہے جو خواہشات کا غلام ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جس جغرافیائی پوزیشن پر بیٹھے ہیں اس میں کوئی بھی رسک نہیں لے سکتا کہ وہ پاکستان کی حکومت کو تبدیل کرے، یہاں پر جو بھی آیا اس کا تمام کنٹرول پاکستانی عوام کے پاس ہی ہونا چاہیے۔ ہمیں اپنی جغرافیائی اہمیت کو نہیں بیچنا چاہیے جیسا کہ عمران خان کررہے ہیں، ہمیں اپنی جغرافیائی اہمیت کا اندازہ کر لینا چاہییے۔

جلیل عباس جیلانی کا نام نگراں وزیر اعظم کی فہرست میں شامل ہے: خواجہ آصف

انہوں نے نگراں سیٹ اَپ کے حوالے سے کہا کہ جلیل عباس جیلانی نگراں وزیر اعظم کی فہرست میں شامل ہیں اس بات کی تصدیق میں کر سکتا ہوں لیکن نگراں وزیر اعظم کون ہو گا یہ سب اتفاق رائے سے ہی ہوگا۔ جلیل عباسی جیلانی کا نام پاکستان پیپلز پارٹی ( پی ٹی آئی ) نے پیش کیا ہے۔

شوکت جیلانی بہت قابل اور معروف شخصیت ہیں، ماضی میں انہوں نے پاکستان کے لیے انتہائی اہم عہدوں پر اپنی خدمات پیش کی ہیں، اس کے لیے  سنا ہے سلیم عباس جیلانی کا نام بھی شامل ہے۔ خواہشات ضرور، لیکن دعا یہی ہے کہ کوئی ایسا شخص ہی آئے جو ملک کے لیے بہتر ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp