ایم کیو ایم کا سندھ حکومت پر غیر قانونی بھرتیوں کا الزام، نیب سے رجوع کر لیا

ہفتہ 12 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے سندھ حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ صوبے میں پیسے لے کر غیر قانونی طور پر بھرتیاں کی جارہی تھیں، ایم کیو ایم نے اسے رکوا دیا ہے تاہم نیب سے بھی رجوع کر لیا گیا ہے، معاملے کی تہہ تک جائیں گے ایسے پیچھا نہیں چھوڑیں گے۔

کراچی میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے  مصطفٰی کمال نے کہاکہ سندھ ہائی کورٹ نے غیر قانونی بھرتیوں کے حوالے سے اسٹے دے دیا ہے، سندھ حکومت نے جاتے جاتے غیر قانونی اقدام کرتے ہوے 50 ہزار نوکریاں دینے کی کوشش کی جسے عدالت نے روک دیا۔

مصطفٰی کمال نے کہاکہ سرکاری افسران کو کہتے ہیں کہ اس طرح کا غیرقانونی کام نہ کریں کیونکہ ہم نے نیب سے رجوع کرلیا ہے، معاملہ نیب میں گیا تو حکومت آپ کو بچانے نہیں آئے گی، ہم معاملے کی تہہ تک جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ بغیر میرٹ کے بھرتیاں ہو رہی تھیں جسے ایم کیو ایم نے رکوا دیا ہے، اب ایم کیو ایم اس معاملے کا پیچھا نہیں چھوڑے گی جب تک اس کی جانچ پڑتال نہیں ہو جاتی۔

ان کا کہنا تھاکہ یہ تمام کارروائیاں ہماری نظروں میں ہیں، سندھ حکومت اگر عوام کو روزگار دینا چاہتی تھی تو یہ اچھی بات ہے، ہمیں روزگار دینے پر اعتراض نہیں ہے مگر یہ عمل میرٹ پر ہونا چاہیے۔ شہری اور دیہی کوٹہ نہیں اصل میں یہ لسانی کوٹہ ہے۔

’کراچی یونیورسٹی میں پورے پاکستان کا کوٹا ہے مگر کراچی کے طلبہ کا کوٹہ نہیں ہے۔‘

مصطفٰی کمال نے سندھ حکومت پرمزید الزامات لگاتے ہوئے کہاکہ کراچی کا پانی چوری کرکے کراچی کے لوگوں کوہی پیچاجارہا ہے۔ 15 سال میں پیپلز پارٹی نے سندھ کو اپنی آماجگاہ بنادیا ہے۔ اتنے عرصے میں پیپلز پارٹی نے کراچی کو کچھ نہیں دیا۔ جہاں سے پانی آتا تھا وہاں ہائیڈرنٹس بنا کر قبضہ کردیا گیا۔

بیرسٹر فروغ نسیم نے بھی پریس کانفرنس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ سندھ ہائی کورٹ نے سندھ حکومت کو بھرتیوں سے روک دیا تھا کیونکہ پچھلی تاریخوں پر صوبے میں بھرتیاں ہونے جا رہی تھیں، ایم کیو ایم کی جانب سے چیئرمین نیب کو خط لکھا دیا گیا ہے اُمید کرتے ہیں کہ نیب اس معاملے کی جانچ پڑتال کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ قانونی طور پر گریڈ 16، 17 اور 18 میں سندھ پبلک سروس کمیشن کے تحت بھرتیاں ہونی چاہئیں، لیکن سندھ حکومت نے بغیر ایس پی ایس سی کے بھرتیاں کرنے کی کوشش کی، اس معاملے پر اینٹی کرپشن اور نیب اتھارٹیز کو بھی لکھ دیا ہے۔

ان کے مطابق سندھ اسمبلی کے اندر بھی بھرتیاں کی گئیں، جبکہ عدالت نے واضح احکامات دیے کہ پبلک سروس کمیشن کے بغیر نوکریاں نہیں دی جا سکتیں، لیکن سندھ حکومت اپنے اس اقدام پر توہین عدالت کی مرتکب ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp