بحر اوقیانوس میں کشتی الٹنے سے 63 افراد کی ہلاکت کا خدشہ

جمعرات 17 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بحر اوقیانوس میں سینیگال کی ایک کشتی کے حادثے میں 63 افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے تاہم سینیگال کی وزارت خارجہ کے مطابق کیپ ورڈ کے قریب کشتی پر سوار 38 مسافروں کو بچا لیا گیا ہے۔

عالمی ادارہ برائے ہجرت یعنی آئی ایم او نے خبردار کیا ہے کہ اس حادثے میں درجنوں افراد لاپتہ ہیں، جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

آئی ایم او کی ترجمان صفا مسیہلی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ کشتی جولائی میں سینیگال سے روانہ ہوئی تھی، جس کے بحر اوقیانوس میں حادثے میں اب تک 63 تارکین وطن کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔

صفا مسہیلی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ایمرجنسی سروسز کو سمندر سے 7 افراد کی باقیات ملی ہیں جبکہ 56 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 38 زندہ بچ جانے والوں میں 12 سے 16 سال کی عمر کے 4 بچے شامل ہیں۔

’عام طور پرکشتی یا جہاز کا ملبہ ملنے کے بعد جب لوگوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی جاتی ہے، تو انہیں مردہ تصور کیا جاتا ہے۔‘

دوسری جانب کوسٹ گارڈ نے بتایا ہے کہ زندہ بچ جانے والوں اور ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد 48 ہے جبکہ مقامی مردہ خانے کے مطابق اب تک 7 لاشیں وہاں لائی جاچکی ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ اس کشتی کو پیر کو جزیرہ سال سے تقریباً 320 کلومیٹر (200 میل) کے فاصلے پر ایک ہسپانوی ماہی گیروں کی ایک کشتی نے دیکھنے کے بعد کیپ ورڈ کے حکام کو اس کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔

کیپ ورڈ کی وزیر صحت فلومینا گونکالویس نے کہا ہے کہ ہمیں بانہیں پھیلا کر بچ جانے والے افراد کا استقبال کرنا چاہیے اور ہلاک ہونے والوں کی تکریم کے ساتھ تدفن کا اہتمام کرنا چاہیے۔

ہجرت کے حامی ایک ہسپانوی گروپ واکنگ بارڈرز نے کہا کہ یہ کشتی ماہی گیری کی ایک بڑی کشتی تھی، جسے پیروگ کہتے ہیں، جو 10 جولائی کو 100 سے زائد مہاجرین اور تارکین وطن کے ہمراہ سینیگال سے روانہ ہوئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp