عمران خان کو عدالتی وقت ختم ہونے سے قبل پیش ہونے کا حکم

بدھ 15 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ممنوعہ فنڈنگ کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی استثنیٰ کی درخواست خارج  کر دی گئی،بینکنگ کورٹ نے عمران خان کو آج عدالتی وقت ختم ہونے سے پہلے پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

بینکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان پیش نہیں ہوتے تو قانون اپنا راستہ بنائے گا۔

ممنوعہ فنڈنگ کیس کی میڈیا کوریج پر پابندی ہٹا دی گئی

بینکنگ کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی میڈیا کوریج پر پابندی ہٹا دی۔

واضح رہے کہ بینکنگ کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کی سماعت کے آغاز میں عدالت میں موجود رپورٹز کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا تھا اور کیس کی کوریج پر پابندی عائد کر دی تھی۔

کیس کی سماعت سے قبل جج صاحبہ کی ہدایت پر عدالتی عملے نے سیکیورٹی صورتحال کے باعث بینکنگ کورٹ خالی کرنے کی ہدایت کی،تاہم عدالتی عملے کی جانب سے ہدایت کے باوجود کمرہ عدالت میں رش موجود تھا، جس پر بیکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے برہمی کا اظہار کیا اور کیس کی میڈیا کوریج پر پابندی لگا دی۔

میری عدالت ہے جیسے میں چلاؤں گی ویسے چلے گی

 عدالتی رپورٹرز نے رد عمل دیتے ہوئے عدالت میں کہا کہ ہم کچہری اور خصوصی عدالتوں سے لے کر سپریم کورٹ تک کیسز کی کوریج کرتے ہیں،ہم اس کیس کی کوریج کے لیے موجود ہیں، کیا یہ اوپن کورٹ نہیں ہے؟کیا یہ پروسیڈنگ ان کیمرا ڈیکلیئر کی ہے جو رپورٹنگ سے روکا جا رہا ہے؟

جواب میں بینکنگ کورٹ کی جج رخشندہ شاہین نے کہا کہ میری عدالت ہے جیسے میں چلاؤں گی ویسے چلے گی،آپ لوگ باہر چلے جائیں۔

موقع پر جج رخشندہ شاہین  کا کہنا تھا کہ میں کورٹ میں رش نہیں چاہتی، ایک پٹیشنر اور ایک وکیل کمرہ عدالت میں موجود رہیں،آپ لوگ رش کر رہے ہیں،آپ لوگوں کو پہلے ہی میرے اسٹاف کی بات سن لینی چاہیے تھی۔

صحافیوں کو کوریج کی اجازت دیدی

عدالت میں موجود رپورٹز نے استدعا کی کہ آپ اپنی آرڈر شیٹ کا حصہ بنا دیں کہ یہ آج ان کیمرہ کارروائی تھی، جس کے بعد جج رخشندہ شاہین نے صحافیوں کو کوریج کی اجازت دے دی۔

 چیئرمین پی ٹی آئی و سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت آج بھی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پیش نہیں ہوئے، ان کی جانب سے طبی بنیادوں پر حاضری سے استثناء کی درخواست دائر کی گئی،سماعت کے موقع پر سینیٹر اعظم سواتی، شبلی فراز اور فیصل جاوید سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

واضح رہے کہ استثناء کی یہ درخواست ایسے موقع پر دائر کی گئی ہے جب کہ بینکنگ کورٹ نے عمران خان کی وڈیو لنک کے ذریعے حاضری کی درخواست مسترد کر رکھی ہے۔

شریک ملزم طارق شفیع کے وکیل میاں علی اشفاق کے دلائل

ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت کے دوران شریک ملزمہ طارق شفیع کے وکیل میاں علی اشفاق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الزام لگایا گیا کہ ایک غلط بیان حلفی پی ٹی آئی نے دیا،پی ٹی آئی ایک پارٹی کا نام ہے کسی فرد کا نہیں،قانون کہتا ہے کوئی کلرک، آفیسر یا بینک حکام ایسا کریں تو قانون لاگو ہو گا، طارق شفیع نہ پارٹی ہیں ، نہ کلرک نہ آفیسر وہ ایک پرائیویٹ شہری ہیں۔

علی اشفاق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ممنوعہ فنڈنگ پر کریمنل کیس بنتا ہی نہیں تھا،آپ اس ایف آئی آر کو کیس قبول کر بھی لیں آخر میں جرم نہیں نکلنا، پی ٹی آئی کو مختلف شہروں میں بینک اکاؤنٹس میں فندز وصول ہوئے، مختلف شہروں میں آئے فنڈز پر الگ الگ ایف آئی آرز ہو گئیں،یہ مقدمات تو صغراں بی بی کیس کی بھی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کہا گیا عارف نقوی نے غیر قانونی طور پر حاصل رقم منتقل کی، یہ ایک کھوکھلا اور بھونڈا الزام ہے ،کیا کوئی ڈاکومنٹ ہے یا کوئی بیان ریکارڈ ہوا یہ غیر قانونی فنڈز ہیں؟

میاں علی اشفاق نے کہا کہ مسجد میں صندوق رکھا ہوتا ہے مختلف لوگ چندہ ڈال جاتے ہیں، مسجد کا کام نہیں ہے سب فنڈ دینے والوں کو جا کر پوچھے کمائی کہاں سے آئی،ایسے ہی کوئی این جی او بھی جا کر کسی سے نہیں پوچھتی کمایا کہاں سے ہے،عارف نقوی نے کوئی جرم بھی کیا ہو تو چندہ وصول کرنے والی پارٹی کیسے مجرم ہوئی؟

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp