الیکشن کمیشن کے اعتراض اور ہدایت کے بعد خیبر پختونخوا کی مستعفی ہونے والی نگراں کابینہ کی جگہ جن افراد کو نئی کابینہ کا حصہ بنایا گیا ہے ان میں کچھ چہرے وہ ہیں جو پہلی کابینہ کا بھی حصہ تھے۔
سید مسعود شاہ
نئی نگران کابینہ میں شامل نامزد نگران وزیر سید مسعود شاہ وزیر کا تعلق مالاکنڈ سے ہے۔ اور اس وقت کے شمال مغربی سرحدی صوبہ اور موجودہ خیبر پختونخوا کے 2 مرتبہ آئی جی پولیس رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
مسعود شاہ 1990 سے 1993 اور 1994 سے 1996 تک آئی جی پولیس رہے۔ سید مسعود شاہ پہلی نگران کابینہ میں بھی شامل تھے اور نئی میں بھی جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئے۔ سابق آئی جی اور نامزد نگران وزیر سید مسعود شاہ نگران وزیر اعلیٰ اعظم خان کے قریبی رشتہ دار بھی ہیں۔
فیروز جمال شاہ کاکا خیل
فیروز جمال شاہ پیشے کے لحاظ سے وکیل ہیں اور ان کا تعلق نوشہرہ سے ہے۔آپ وفاقی وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ بنیادی فیروز جمال شاہ سیاسی شخصیت ہیں اور پی پی پی سے ان کا تعلق ہے۔ اور پی پی پی کی ٹکٹ پر الیکشن میں بھی حصہ لے چکے ہیں۔
فیروز جمال شاہ، اعظم خان کابینہ میں وزیر اطلاعات تھے۔ انہیں بھیدوبارہ نگران کابینہ میں بطور وزیر شامل کیا گیا ہے۔
جسٹس (ریٹائرڈ) ارشاد قیصر
ارشاد قیصر کا تعلق پشاور سے ہے۔ارشاد قیصر پیشے کے لحاظ سے جج تھیں اور سال 2016 میں ریٹائر ہو گئی تھیں۔ ارشاد قیصر ڈسٹرک اینڈ سیشن جج بھرتی ہوئی تھیں۔ جبکہ ممبر الیکشن کمیشن بھی رہی ہیں۔ ارشاد قیصر بھی پہلی نگران کابینہ میں شامل تھیں۔
سید ارشد حسین شاہ
سید ارشد حسین شاہ پیشے سے لحاظ سے قانون دان ہیں اور گلگت بلتستان چیف کورٹ کے چیف بھی رہے ہیں۔ سید ارشد حسین شاہ کو پہلی بار نگران کابینہ کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر ریاض انور
ڈاکٹر ریاض انور کو نئی نگراں کابینہ میں مشیر وزیراعلیٰ نامزد کیا گیا ہے۔ ریاض انور کا تعلق بھی پشاور سے ہے۔ ریاض انور پہلی نگران کابینہ میں بھی شامل تھے اور 10 اگست کو تمام ممبران کے ساتھ وہ بھی استعفی دیا تھا۔
ظفر اللہ خان
ظفر اللہ خان کو اعظم خان کی نگران کابینہ میں بطور معاون خاصی نامزد کیا گیا ہے۔ ظفر اللہ خان آئی جی موٹروے رہ چکے ہیں اور ان کا تعلق چارسدہ سے ہے۔ ظفر اللہ خان پولیس سروس کے بعد عوامی نیشنل پارٹی میں شامل ہوئے تھے۔ جبکہ اسی نگران کابینہ میں شامل مسعود شاہ ان کے ’انکل‘ لگتے ہیں۔