گرجا گھروں پر حملہ کرنے والوں نے قرآن اور نبی پاک ﷺ کی ہدایات کی سنگین خلاف ورزی کی، جسٹس قاضی فائز عیسٰی

ہفتہ 19 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ آف پاکستان کے نامزد چیف جسٹس ، مسٹر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ  گرجا گھروں پر حملہ کرنے والوں نے قرآن مجید اور نبی پاک ﷺ کی واضح ہدایات کی سنگین خلاف ورزی کی ہے اور گمراہوں کا یہ اقدام بانی پاکستان کی اقلیتوں کو دی گئی ضمانت کی بھی خلاف ورزی ہے، پاکستان کے آئین اور قانون کو پامال کیا گیا ہے۔

نامزد چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے جڑانوالہ میں پیش آنے والے واقعے کے بعد آج صبح  اپنی اہلیہ کے ہمراہ کرسچن کالونی کا دورہ کیا، سانحہ میں متاثرہ مکانات اور گرجا گھروں کی صورتحال کا جائزہ لیا اور متاثرین سے ملاقات کی۔

جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے متاثرین سے ملاقات کے دوران واقعے پر رنج و غم کا اظہار کیا اور بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہاکہ قانون آپ کے ساتھ ہے اور قانون کے مطابق اس معاملے کو تحقیقات کے بعد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔

 

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ انہیں جڑانوالہ واقعے پر ایک مسلمان، پاکستانی اور انسان کی حیثیت سے نہایت گہرا صدمہ پہنچا۔

’ بہت دکھ تھا، اسی لیے آپ کے دکھ میں شریک ہونے کے لیے آپ کے پاس خود آیا ہوں‘۔

انہوں نے کہا’ آپ لوگوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں۔ آپ کو ہر قسم کا تحفظ دینے میں مدد کروں گا۔ انتطامیہ کو ہدایت کروں گا کہ بحالی کا کام ہنگامی بنیادوں پر کریں‘۔

نامزد چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہاکہ گمراہوں کے بے ہنگم ہجوم نے متعدد گرجا گھروں مسیحی آبادی مکانات کو جلایا، واقعہ کا جان کر مجھے ایک مسلمان، پاکستانی اور انسان ہونے کے ناطے دلی صدمہ اور دکھ پہنچا ہے۔

انہوں نے کہاکہ گرجا گھروں پر حملہ کرنے والوں نے قرآن شریف کے احکامات کی خلاف ورزی کی ہے، گرجا گھروں پر حملے نبی پاک صل اللہ کی واضع ہدایات اور خلفائے راشدین کے روشن کردار کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

’اسلامی شریعت کی اس خلاف ورزی کو کسی بدلے یا انتقام سے جواز نہیں دیا جا سکتا۔‘

ان کا کہنا تھاکہ قومی پرچم میں سفید رنگ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بناتا ہے، آئین پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی فراہم کی گئی ہے۔

’آئین کی پامالی سنگین غداری میں شمار ہوتی ہے۔‘

قاضی فائز عیسٰی کا کہنا تھاکہ ہر مسلمان کا فریضہ ہے دوسرے مذاہب کے ماننے والوں کی جان و مال جائیداد عبادت گاہوں کی حفاظت کرے۔ متاثرین کو پہنچنے والے نقصان کی ہر ممکن تلافی کریں۔

انہوں نے کہاکہ کسی کے مذہبی جذبات کو مجروع کرنے کی سزا دس سال قید اور جرمانہ ہے۔

اس موقع پر نامزد چیف جسٹس نے اپنا  لکھا ہوا بیان میڈیا کے حوالے کیا۔

بیان میں جسٹس قاضی فائز عیسی نے اقلیتوں کے حقوق پر قرآنی آیات اور احادیث کے متعدد حوالے دیے۔ بیان میں کہا گیا کہ گرجا گھروں پر حملہ کرنے والے نے قرآن مجید اور نبی پاک ﷺ کی واضح ہدایات کی سنگین خلاف ورزی کی جبکہ قائد اعظم محمد علی جناح کی جانب سے غیر مسلم شہریوں کو دی گئی ضمانتوں کی بھی خلاف ورزی کی گئی

واضح رہے جڑانوالہ واقعے کے دوران جلاؤ گھیراؤ کیا گیا جس میں 19 چرچ چلائے گئے، اور 86 مکانات کو نقصان پہنچایا گیا۔

پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں مبینہ طور پر توہین مذہب کا ایک واقعہ پیش آیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق اس واقعے کی ایف آئی آر میں ایک مسیحی شخص پر جڑانوالہ کے سینما چوک میں توہین آمیز کلمات کہنے اور قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کا الزام عائد گیا ہے۔

اس واقعے کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں مشتعل افراد سڑکوں پر نکل آئے جنہوں نے 19 گرجا گھروں، مسیحی شہریوں کے گھروں کے علاوہ متعدد نجی اور سرکاری املاک کو نذر آتش کر دیا تھا۔

مبینہ طور پر قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے کے خلاف پولیس نے توہین مذہب کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کے علاوہ اس واقعہ کیخلاف رد عمل میں حملوں، جلاؤ گھیراؤ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزامات کے تحت 100 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا۔

تاہم نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ، آرمی چیف سید عاصم منیر اور صدر پاکستان عارف علوی سمیت دیگر نے اس معاملے پر رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے مذمت کی اور سانحہ میں متاثر ہونے والوں کو قانون کے مطابق انصاف دلانے کے یقین دہانی کرا رکھی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp