پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں اختلافات کی خبریں من گھڑت ہیں۔ عمران خان کا متبادل کوئی ہے نا ہی کور کمیٹی خیانت کرے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے خلاف پھیلائی گئی باتیں ڈس انفارمیشن ہے، اور یہ سب ایک سازش کے تحت ہو رہا ہے، پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے اس حوالے سے اپنی تفصیلی وضاحت کر دی ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ ہماری پارٹی میں یہ بات کلیئر ہے کہ عمران خان ہمارے چیئرمین تھے، چیئرمین ہیں اور چیئرمین رہیں گے۔ اگر کسی کو کوئی ابہام ہے تو وہ بھی دور ہو جائے گا۔
شاہ محمود قریشی نے سوال اٹھایا کہ ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا نوٹس کون لے گا۔ محسن لغاری کے بیٹے کو گھر سے اٹھا کر اس پر تشدد کیا گیا جس کے بعد مجبوراً ان کو وہ بیان جاری کرنا پڑا جو وہ نہیں کرنا چاہتے تھے۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پی ٹی آئی کے ساتھ اس وقت جو کچھ کیا جا رہا ہے کیا یہی لیول پلیئنگ فیلڈ ہے، میں چیف جسٹس آف پاکستان اور چیف الیکشن کمیشن کے سامنے یہ سوال رکھ رہا ہوں۔
انتخابات 90 روز سے آگے لے جانے کا فیصلہ چیلنج کریں گے
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ 90 روز میں انتخابات سے متعلق آئین بڑا واضح ہے، اگر اس ڈیڈ لائن کو کوئی عبور کرتا ہے تو وہ ایک غیر آئینی قدم ہو گا۔ نئی مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں بے شک ضروری ہیں ہم اس سے بھی انکار نہیں کرتے۔
انہوں نے کہاکہ انتخابات کو 90 روز سے آگے لے جانے کے معاملے کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کریں گے۔
شاہ محمود قریشی نے انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی فیکٹری سیل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ صرف عثمان ڈار کو نشانہ نہیں بنایا گیا بلکہ اس اقدام سے اڑھائی ہزار خاندانوں کے چولہے بجھ گئے ہیں، کیوں کہ وہاں پر اتنے لوگ کام کر رہے تھے۔
وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ عثمان ڈار کی فیکٹری پر دھاوا بولنے والوں سے پوچھتا ہوں کہ کیا یہ معیشت کی خدمت ہے یا جو لوگ بیروزگار ہیں ان کی خدمت کی جا رہی ہے۔