سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا گیا۔
سابق ایم این اے علی وزیر کو ترنول سے گرفتار کیا گیا۔ اسلام آباد پولیس کے مطابق انھیں کارسرکار میں مداخلت پر گرفتار کیا گیا ہے۔
اسلام آباد کیپیٹل پولیس نے علی وزیر اور ایمان مزاری کوگرفتار کرلیا ہے۔
دونوں ملزمان اسلام آباد پولیس کو تفتیش کے لیے مطلوب تھے۔ تمام کارروائی قانون کے مطابق عمل میں لائی جائے گی۔
اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے شعبہ تعلقات عامہ کی جاری کردہ خبر کو ہی درست تسلیم کیا جائے۔ کوئی پولیس…
— Islamabad Police (@ICT_Police) August 20, 2023
قبل ازیں سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی اور انسانی حقوق کی کارکن ایمان مزاری کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
شیریں مزاری نے ایک ٹویٹ کے ذریعے دعویٰ کیا تھا’ ابھی ابھی لیڈی پولیس اور سادہ کپڑوں میں ملبوس لوگ ہمارے گھر کا سامنے والا دروازہ توڑ کر میری بیٹی کو اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔ وہ ہمارے گھر کے سیکیورٹی کیمرے، میری بیٹی کا لیپ ٹاپ اور موبائل بھی ساتھ لے گئے۔
شیریں مزاری کے مطابق’وہ میری بیٹی کو گھسیٹتے ہوئے لے گئے۔ اس سے پہلے وہ پورے گھر میں گھومتے پھرتے رہے۔ میری بیٹی شب خوابی کے لباس میں ملبوس تھی۔ اس نے کہا کہ مجھے کپڑے تبدیل کرلینے دو لیکن وہ اسے گھسیٹتے ہوئے لے گئے‘۔
’ ان کے پاس کوئی وارنٹ تھے نہ ہی انہوں نے گرفتاری کے لیے قانونی طریقہ اختیار کیا۔ یہ تو ریاستی فاشزم ہے۔ یاد رہے کہ گھر میں صرف ہم دونوں خواتین رہتی ہیں۔ یہ اغوا کا کیس ہے‘۔
دوسری طرف اسلام آباد پولیس نے ایمان مزاری کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انہیں گھر سے گرفتار کیا گیا ہے۔