اسلام آباد کے ڈیوٹی مجسٹریٹ نے پشتون تحفظ مومنٹ (پی ٹی ایم) کے جلسے میں توڑ پھوڑ اور جی ٹی روڈ کو بند کرنے کے کیس میں سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا جبکہ ایمان مزاری کو کل تک تھانا ویمن پولیس کی حراست رکھنے کا حکم دیا۔
ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیشی
علی وزیر اور ایمان مزاری کو تھانہ ترنول میں درج ایف آئی آر کے کیس میں ڈیوٹی مجسٹریٹ احتشام عالم کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ایمان مزاری نے پولیس کٹ چوری کی اور ان سے اسلحہ اور دیگر سامان برآمد کروانا ہے لہٰذا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔
ایمان مزاری جلسے کے دوران کنٹینر سے نہیں اتریں، وکیل
ایمان مزاری کی وکیل زینب جنجوعہ نے عدالت کو بتایا کہ ایمان مزاری جلسے کے دوران کنٹینر سے نہیں اتریں اور نہ ہی کسی پولیس اہلکار سے لڑائی کی۔
علی وزیر نے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سیاسی مقدمہ بنایا گیا اور جلسے کی اجازت لی گئی تھی۔
جسمانی ریمارنڈ منظور
عدالت نے وکلا کو سننے کے بعد تھانہ ترنول کیس میں علی وزیر کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
عدالت نے ایمان مزاری کو ایک روز پولیس تحویل میں رکھنے کے ساتھ کل متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔
ایمان مزاری کے وکلا کی جانب سے عدالت میں موبائل فون، سی سی ٹی وی کیمرہ اور سامان کی واپسی کی درخواست دی گئی۔ عدالت نے درخواست پر ایس ایچ او کو رپورٹ پیش کرنے کاحکم جاری کردیا۔