ضمنی مالیاتی بل 2023 پارلیمنٹ میں پیش

بدھ 15 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ضمنی مالیاتی بل 2023 پیش کردیا۔  وزیر خزانہ کے مطابق کابینہ نے 170 ارب روپے ٹیکس کے مالیاتی بل کی منظوری دیدی ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام پر عملدرآمد سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت نے لگژری آئٹم پر سیلز ٹیکس 25 فیصد جبکہ جنرل سیلز ٹیکس 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر خزانہ کے مطابق پچھلی حکومت کی نا تجربہ کاری کی غلطیوں کو سدھارنا ہے۔ سادگی اختیار کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے حکومت نے کابینہ کے اخراجات بھی کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ بینظیر انکم ٹیکس سپورٹ کے پیسے 40 ارب روپے بڑھا کر 400 ارب روپے کردیے۔ زراعت کے فروغ کیلئے 2 ہزار ارب روپے مالیت کا کسان پیکیج لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ضمنی مالیاتی بل پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کہ شادی ہالز اور ہوٹلز پر ایڈوانس ٹیکس عائد کرنے سمیت کمرشل لانز، مارکی اور کلب پر بھی ایڈوانس ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

مالیاتی بل میں سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ڈیڑھ روپے سے بڑھا کر دو روپے کلو اور موبائل فونز پر بھی  میں ٹیکس میں اضافے کی تجویز سمیت فضائی ٹکٹس پر بھی ایڈوانس ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ مشروبات کی ری ٹیل پرائس پر بھی دس فیصد اور سیمنٹ پر 50 پیسے فی کلو ٹیکس میں اضافے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق پہلے 6 ماہ میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 33 فیصد ہوسکتی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے عمران خان کی حکومت کے آئی ایم ایف سے کیے وعدوں کو نبھایا ہے۔ ہم اس کام کی بہت بڑی سیاسی قیمت ادا کر رہے ہیں۔ سیاست نہیں ریاست کو اہم سمجھتے ہیں۔ کوشش ہے ٹیکسوں کے نفاذ سے عام آدمی کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ادویات، پیٹرولیم، اسپورٹس کی ایل سیز کھولنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، محصولات کا 170 ارب موجودہ اور پچھلا ہدف پورا کیا جائے گا۔ ابتدائی طور پر معاشی رفتار سست مگر بعد میں ترقی کی شرح چار فیصد تک جائے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف جلد مالیاتی ضمنی بل پر قوم کو اعتماد میں لیں گے۔

وزیر خزانہ نے آج ہی سینیٹ میں بھی ضمنی مالیاتی بل 2023 پیش کردیا  تاہم یہاں انکی تقریر کے دوران اپوزیشن کے سینیٹرز نے احتجاج کرتے ہوئے چیئرمین کے ڈائس کا گھیراؤ کیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کے اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے پیش کردہ بل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے سپرد کردیا گیا۔ اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp