یوٹیلیٹی اسٹورز پر آٹا اچانک مہنگا کیسے ہوگیا؟

منگل 22 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں حکومت کی جانب سے یوٹیلیٹی اسٹورز پر سبسڈی واپس لیے جانے کے نتیجے میں 20 کلو آٹا 1544 روپے مہنگا ہوگیا اور 10 کلو کے تھیلے کی قیمت میں 772 روپے اضافہ کیا گیا ہے جب کہ آٹے کی قیمت ملک میں آٹے کی اوسط قیمت سے بھی زیادہ ہو چکی ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم ریلیف پیکج کے تحت سبسڈی ختم کرنے سے یوٹیلیٹی اسٹورز پر غریب کے لیے اب آٹا بھی مہنگا ہوگیا۔

اسٹورز پر عام صارفین کے لیے آٹے کی نئی قیمت مقرر کر دی گئی ہے جس کے مطابق اب 20 کلو آٹا 2840 روپے جب کہ 10 کلو آٹا 1420 روپے کا ملے گا۔ 20 کلو تھیلے کی اوسط قیمت 2824.73 روپے ہے اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت صارفین کے لیے آٹے کے 10 کلو تھیلے کی قیمت 648 روپے ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل یوٹیلیٹی اسٹورز پر سبسڈی کے ساتھ 20 کلو آٹا 1296 روپے کا تھا۔ گزشتہ ہفتے سوائے بی آئی ایس پی کے تمام صارفین کے لیے سبسڈی ختم کر دی گئی۔

یوٹیلیٹی اسٹور ایک ایسا حکومتی ادارہ ہے پر عوام کے لیے اشیا خورونوش کی قیمتیں مارکیٹوں کی نسبت کم ہوتی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر اشیا کا معیار اچھا نہیں ہوتا لیکن چوں کہ سستی ہوتی ہیں اس لیے عوام وہاں سے خریداری کو ترجیح دیتے ہیں۔ مگر اب تو یوٹیلیٹی اسٹورز پر بھی اشیا کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں اور ایسے میں پھر لوگ کیوں یوٹیلیٹی اسٹورز کا رخ کریں گے؟

اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے آل پاکستان یوٹیلیٹی اسٹورز ورکر ایسوسی ایشن کے سیکریٹری سید عارف حسین کا کہنا تھا کہ سابقہ حکومت کی جانب سے کچھ اشیا خورونوش پر جنرل اور ٹارگٹڈ سبسڈی دی جا رہی تھی جن میں سے جنرل سبسڈی ختم کردی گئی ہے جب کہ بنظیر انکم سپورٹ کے تحت دی جانے والی ٹارگٹڈ سبسڈی ابھی جا رہی ہے۔ جنرل سبسڈی کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک آٹے کے تھیلے پر آدھے پیسے حکومت کی جانب سے دیے جاتے تھے۔

سید عارف حسین نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر اب بھی مارکیٹ کے مقابلے میں کم ہی ریٹس ہیں اور جہاں تک گاہک کم ہونے کی بات ہے تو اگر کسی کو ایک تھیلے کے پیچھے 30 روپے بھی بچ رہے ہوں تو وہ اسی جگہ کو ترجیح دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے دنوں میں بہت مشکل ہے کہ آٹے کی قیمتوں میں کمی آئے اور یوٹیلیٹی اسٹورز کی قیمتیں بھی مارکیٹ پر منحصر ہیں اگر مارکیٹ میں گندم کا ریٹ بڑھتا ہے تو آٹے کی قیمت میں بھی مزید اضافہ ہوگا۔

اشیا کے معیار کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اگر اس قسم کی کوئی شکایت آتی ہے تو اس کا فوری طور پر ازالہ کیا جاتا ہے۔

اس وقت عام مارکیٹ میں آٹے کے تھیلے کی قیمت 2870 روپے ہے لیکن یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ عام مارکیٹ میں آٹے کی قیمت یوٹیلیٹی اسٹورز  کی نسبت کیوں زیادہ ہوتی ہے؟

سردار عامر اسلام آباد کے سیکٹر آئی 8 میں گزشتہ 19 برس کریانہ اسٹور چلا رہے ہیں جنہوں نے آٹے کی قیمتوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گندم مہنگی ہے جس کا اثر براہ راست آٹے کی قیمت پر پڑتا ہے اور جہاں تک یوٹیلیٹی اسٹورز پر آٹے کی قیمتیں بڑھنے کی بات ہے تو وہاں بھی اب عام مارکیٹ جتنی ہی قیمتیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آٹے پر مارکیٹ اور یوٹیلیٹی اسٹورز میں تقریبا 30 روپے تک کا فرق ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کو سبسڈی ختم ہونے کے علاوہ بھی بہت زیادہ چیزوں میں فائدے ہوتے ہیں جو کہ ایک عام دکاندار کو نہیں ہوتے اور پیٹرول کی قیمتوں میں جتنا اضافہ ہو چکا ہے اس کے بعد سے اب ایک دکاندار کو اپنا بھی تو کوئی مارجن رکھنا ہی پڑتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز اور عام دکانوں کی اشیا میں بہت زیادہ فرق ہوتا ہے خواہ وہ آٹا ہو یا پھر دالیں یا چینی، گاہک کو دیکھ کر خود اندازہ ہو جاتا ہے کہ کہاں سے معیاری چیز ملتی ہے۔

کیا گندم پر منحصر آٹے کی قیمت کم ہو سکے گی؟

اسلام آباد کی ایک فلور مل کے مالک کا کہنا تھا کہ گندم کی قیمت میں گزشتہ 2 ماہ سے اتار چڑھاؤ دیکھا جا رہا ہے اور اب اس وقت گندم کی قیمت تقریبا 4700 روپے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں گندم کی بمپر فصل کے باوجود بھی اس کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے جس کی وجہ ذخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ ہے۔

فلور مل کے مالک کا کہنا تھا کہ گندم کی قیمتیں کم ہونے کی صورت میں ہی عوام کو ریلیف مل سکے گا اور آنے والے دنوں میں گندم کی قیمت کم ہوسکتی ہے اگر حکومت سبڈائیزڈ ریٹ پر گندم دے مگرفی الوقت ایسا ہوتا نظر نہیں آرہا۔

کیا نگراں حکومت مہنگائی کو کنٹرول کر سکتی ہے؟

معاشی امور پر گہری نظر رکھنے والے سینیئر صحافی خلیق کیانی کہا کہ فی الحال مہنگائی کم ہوتی نظر نہیں آرہی. ان کا کہنا تھا کیہ نگراں حکومت تو کوئی پالیسی نہیں بنا سکتی کیوں کہ ہم آئی ایم کے پروگرام میں ہیں اور حکومت کو اسی پروگرام کے تحت چلنا ہوگا۔

خلیق کیانی نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے اعدادو شمار کے مطابق آئی ایم ایف کے پروگرام کو صحیح  طور پر فالو کرنے کی صورت میں اگلے مالی سال کے دوران مہنگائی کی شرح میں کمی ممکن ہوسکے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp