عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم ، حکومت نے آئی ایم ایف کے مطالبے پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور گیس کے نرخوں میں اضافہ کر دیا۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 22 روپے 20 پیسے تک اضافہ کر دیا گیا جبکہ گیس کی قیمتوں میں 113 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔
پیٹرول کی قیمت میں 22 روپے 20 پیسے اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 272 روپے فی لٹر ہوگئی۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 17روپے 20 پیسے کا اضافہ۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 280 روپے ہوگئی۔
لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 9 روپے 68 پیسے اضافے کے بعد اس کی قیمت 196 روپے 68 پیسے ہوگئی ۔ مٹی کا تیل 12 روپے 90 پیسے مہنگا۔ فی لیٹر مٹی کا تیل 202 روپے 73 پیسے کا ہوگیا ۔ نئی قیمتوں کا اطلاق فوری طور پر نافذ العمل ہوگیا ہے۔وزارت خزانہ نے نئی قیمتوں کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے گیس کی قیمت میں 113 فیصد تک اضافہ کر دیا۔ اوگرا کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ گھریلو صارفین کو پروٹیکٹیڈ اور نان پرو ٹیکٹڈ کیٹیگریز میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے پروٹیکٹڈ کیٹیگریز کے 4 سلیبسز بنا دیے گئے ہیں۔ پروٹیکٹڈ کیٹیگری میں ماہانہ 25 مکعب میٹر کے صارفین شامل ہیں جبکہ 50 مکعب میٹر، 60 مکعب میٹر اور 90 مکعب میٹر ماہانہ کے صارفین بھی پروٹیکٹڈ کیٹیگری شامل ہیں۔
اوگرا اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ گیس گی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جنوری سے 6 ماہ کے لئے ہو گا۔ حکومت کو 310 ارب روپے کا ریونیو ملے گا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے سوئی گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی۔
حکومت نے مائع پیٹرولیم گیس ( ایل پی جی) کی قیمت بھی بڑھا دی۔ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 26 روپے 62 پیسے مہنگا کردیا گیا اور ایل پی جی کے 11.8کلو گرام کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 3141 روپے 29 پیسے ہوگئی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق فی کلو ایل پی جی 2 روپے 26 پیسے مہنگی ہوکر 266روپے 21 پیسے ہوگئی۔ ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ جی ایس ٹی کی شرح 17 سے بڑھ کر 18 فیصد ہونے کے باعث ہوا۔
قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے اور نئی قیمت کا اطلاق فوری طور پر ہوگیا ہے ۔