سپریم کورٹ نے سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت منسوخی کی نیب کی درخواست نمٹا دی۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمرعطا بندیال اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی ضمانت منسوخی کی نیب کی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے آغاز پر نیب نے عدالت کو بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ رانا ثناء اللہ کے خلاف انکوائری کالعدم قرار دے چکی ہے، جس پر سپریم کورٹ نے درخواست غیر موثر قرار دیتے ہوئے نمٹا دی۔
مزید پڑھیں
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے نومبر 2022ء میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے خلاف نیب کی انکوائری کالعدم قراردی تھی۔
نیب کی جانب سے رانا ثناء اللہ پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے منشیات کے پیسوں سے اثاثے بنائے، اس سے قبل اے این ایف نے رانا ثناء اللہ کو منشیات اسمگلنگ کے الزام پر گرفتار کیا تھا۔
اے این ایف کی حراست کے دوران ہی نیب نے رانا ثناء اللہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوائری شروع کر دی تھی، رانا ثنا اللہ نے نیب انکوائری کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے ان کے خلاف نیب انکوائری کالعدم قرار دے دی تھی۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ دسمبر 2022ء میں لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو منشیات اسمگلنگ کیس میں بھی بے گناہ قرار دیتے ہوئے باعزت بری کر دیا تھا۔