’اب گھر کے ایک فرد کو صرف بجلی کے بل ادا کرنے لیے کمانا ہوگا‘

جمعرات 24 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

یوں تو پاکستان کی معاشی حب کراچی کے مسائل ان گنت ہیں لیکن دیہاڑی دار طبقے سے لے کر دیگر تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد گزشتہ 3 ماہ سے بجلی کے بڑھتے بلوں سے شدید پریشان ہیں۔

بجلی کے کم استعمال کے باوجود ہر ماہ بل بڑھنا معمول بن چکا ہے۔ سب سے زیادہ حیرانی تب ہوتی ہے جب 2 انرجی سیور، ایک پنکھا اور مہینے میں 2 بار واشنگ مشین استعمال کرنے والوں کا 10،10 ہزار روپے بل آتا ہے۔

شہری اس بات پر بھی حیرانی کا اظہار کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ اگر بجلی مہنگی ہو گئی ہے تو یونٹس کیسے بڑھ رہے ہیں جبکہ استعمال وہی ہے۔

وی نیوز نے کم بجلی استعمال کرنے والے کے الیکٹرک صارفین سے ان کے بلوں کے بارے میں دریافت کرنے کی کوشش کی تو ایک رکشہ ڈرائیور کا کہنا تھا کہ ان کا 16 ہزار روپے سے زائد بل آیا ہے جو پہلے 8 ہزار روپے تک آتا تھا لیکن حیرانی کی بات یہ ہے کہ اگر بجلی مہنگی ہو بھی گئی ہے تو یونٹ کیسے بڑھ رہے ہیں جبکہ استعمال  تو ہمارا وہی ہے۔ سمجھ نہیں آتا کہ یونٹ کیسے بڑھ رہے ہیں۔ بس! غریب کو نچوڑ رہے ہیں۔

‎اب بل کیسے ادا کریں گے؟ اس سوال کے جواب میں رکشہ ڈرائیور کا کہنا تھا کہ لوگوں سے رقم ادھار لے کر جمع کرائیں گے۔

ایک دوسرے صارف کا کہنا تھا کہ 1500 روپے کا بل آتا تھا جو اس بار 3000 ہزار کا ہو گیا ہے۔ کچھ سمجھ نہیں آتا کہ کیا کریں؟ گھر کے لیے بچائیں؟ بچوں کو پڑھائیں یا کھائیں؟ ان کا کہنا تھا کہ گھر میں 3 انرجی سیورز اور ایک پنکھا چلتا ہے، اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔

ایک خاتون صارف کے مطابق اس بار ان کا 10 ہزار روپے کا بل آیا ہے جو پہلے ڈھائی ہزار روپے آیا کرتا تھا۔ وہ کہتی ہیں کہ اتنا بڑا گھر نہیں میرا، میاں بیوی اور 2 بچے ہیں، اس بار بل جمع ہی نہیں کرایا ہے۔ سوچتے ہیں کہ بل کیسے بھریں گے؟

اس حوالے سے وی نیوز نے جب کے الیکٹرک سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ موجودہ بڑھتے ہوئے بلوں سے کے الیکٹرک کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ نیپرا کی جانب سے پورے ملک کے لیے یکساں پالیسی ہے جس کے اثرات کراچی پر بھی پڑے ہیں۔

اگر کے الیکٹرک کا بل 15 سے 18 ہزار روپے کا آیا ہے تو اس میں ٹیکس یا اضافی چارجز کی بات کی جائے تو یونیفارم کوارٹرلی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 1103 روپے وصول کر رہا ہے۔

فیول چارجز کی مد میں 769 روپے وصول کیے جاتے ہیں، 1146 روپے ایڈیشنل سرچارج وصول کیا جاتا ہے۔ بجلی کی ڈیوٹی کی مد میں 215 روپے، سیلز ٹیکس کی مد میں 2629 روپے جبکہ 35 روپے ٹی وی ایل کی فیس وصول کی جاتی ہے۔علاوہ ازیں ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 1377 روپے وصول کیے جاتے ہیں۔

بڑھتی مہنگائی نے خاندانوں کو مجبور کردیا ہے کہ وہ اپنا ایک فرد صرف اسی ایک کام کے لیے روزگار پر لگائے کہ وہ اپنی ماہانہ کمائی سے بجلی کے بل ہی بھرے گا۔ ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ