چند روز سے سوشل میڈیا پر ایک گیت وائرل ہورہا ہے جس میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے لوک گلوکار گل میر جمال نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے پنجرہ پل کی تعمیر کا مطالبہ کچھ ان جملوں میں کر رہے ہیں۔’وزیراعظم کاکڑ صاحب پنجرہ پل بناؤ بلوچستان دھرتی سے اپنا فرض نبھاؤ‘۔
میر جمال کا نگراں وزیراعظم کے سامنے مطالبہ سامنے رکھنے کا انوکھا انداز سوشل میڈیا پر وائرل تو ہو گیا لیکن سوال یہ ہے کہ یہ پنجرہ پل کہاں واقع ہے اور اس کا مسئلہ ہے کیا؟
پنجرہ پل کی تعمیر نو کے لئے متعلقہ اداروں کو احکامات جاری کر دئے گئے ہیں۔ بہت جلد بلوچستان کے عوام کا یہ دیرینہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ ان شاء اللہ https://t.co/1vD3I9DOoB
— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) August 25, 2023
پنچرہ پل بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے 115 کلو میٹر کی مسافت پر ضلع کچھی میں دریائے بولان پر سے گزرتی قومی شاہراہ این 65 پر موجود ہے جو بلوچستان کو اندورن سندھ سے ملاتا ہے۔
گزشتہ برس مون سون بارشوں کے باعث سیلاب سے جہاں دیگر علاقے متاثر ہوئے وہاں سیلاب اس پل کو بھی بہا لے گیا تھا۔ حکومت کی جانب سے یہ پل دوبارہ عارضی طور پر تعمیر کیا گیا لیکن شدید پانی کے بہاؤ کے سبب اس پل کی حالت اب بھی ابتر ہے جس کی وجہ سے یہاں سے گزرنے والے مسافروں کو منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرنا پڑتا ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پنجرہ پل کے ساتھ بلوچستان میں سیلاب سے N-65 پر حب پل، N-25 پر لنڈا پل، M-8 پر منڈو پل سمیت کانتا پل، باگر نالہ پل، سردی والا پل، بلیلی پل کو بھی نقصان پہنچا تھا۔
تاہم پنجرہ پل زیادہ اہمیت کا حامل اس لیے ہے کہ یہ پل بلوچستان کو اندرون سندھ سے ملاتا ہے، اس پل کی تعمیر نو کے لیے مقامی افراد کی جانب سے کئی بار احتجاج بھی کیا گیا لیکن مسئلہ جوں کا توں موجود ہے۔
پنجرہ پل کی تعمیر نو کے لئے متعلقہ اداروں کو احکامات جاری کر دئے گئے ہیں۔ بہت جلد بلوچستان کے عوام کا یہ دیرینہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ ان شاء اللہ https://t.co/1vD3I9DOoB
— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) August 25, 2023
لوک گلوکار گل میر جمال نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے پنجرہ پل کی تعمیر کا مطالبہ جس پر نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ’پنجرہ پل کی تعمیر نو کے لیے متعلقہ اداروں کو احکامات جاری کر دئے گئے ہیں۔ بہت جلد بلوچستان کے عوام کا یہ دیرینہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ انشاء اللہ۔‘