سانحہ جڑانوالہ: مسیحی عبادت گاہوں اور گھروں پر حملوں میں مسلم مذہبی رہنما ملوث پائے گئے، انسانی حقوق کمیشن

ہفتہ 26 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سانحہ جڑانوالہ کی تحقیقات کرنیوالے ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کے مطابق رواں ماہ کے وسط میں مسیحی برادری کی عبادت گاہوں اور گھروں پر حملوں میں مقامی مسلم مذہبی رہنما ملوث پائے  گئے ہیں۔

پاکستان میں انسانی حقوق کے کمیشن یعنی ایچ آر سی پی نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ 16 اگست کو ہجوم کے حملوں کے سلسلے میں جڑانوالہ میں کم از کم 24 گرجا گھروں اور کئی درجن نجی مسیحی عبادت گاہوں کے ساتھ ساتھ متعدد مکانات کو نذر آتش کرنے سمیت لوٹ مار بھی کی گئی تھی۔

ایک مسیحی شخص کے خلاف توہین مذہب کے الزامات اور اس کے بعد مسجد کے لاؤڈ اسپیکرز سے مسلمانوں کی طرف سے کارروائی کے مطالبات کے پس منظر میں مقامی مسیحی برادری کے خلاف حملوں کے بعد ایچ آر سی پی نے جڑانوالہ میں فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجا تھا۔

فیکٹ فائنڈنگ مشن ایچ آر سی پی کی چیئرپرسن حنا جیلانی ، سینٹر فار سوشل جسٹس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پیٹر جیکب، ویمن ایکشن فورم کی رکن نیلم حسین اور تاریخ دان اور انسانی حقوق کے سرگرام کارکن ڈاکٹر یعقوب بنگش شامل تھے۔

ضلع فیصل آباد کے قصبہ جڑانوالہ میں  16 اگست کو ہزاروں آدمی قصبے میں جمع ہوئے اور مسیحی گرجا گھروں سمیت گھروں پر حملہ کرنے کے لیے آگے بڑھے۔ ہنگامہ آرائی میں کئی گرجا گھروں میں توڑ پھوڑ کے بعد انہیں نذر آتش کر دیا گیا تھا۔

ایچ آر سی پی کے بیان کے مطابق، فیکٹ فائنڈنگ مشن نے اس شبہ کو رد نہیں کیا کہ یہ اچانک یا بے ترتیب ہجوم نہیں تھا جس نے حملوں کی قیادت کی بلکہ مقامی عیسائیوں کے خلاف نفرت کی ایک بڑی مہم کا حصہ تھا۔

فیکٹ فائنڈنگ مشن نے بڑے پیمانے پر تشدد کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے معمولی انتظامی اور قانون نافذ کرنے والے وسائل کے ساتھ چھوٹے شہر میں پولیس کو درپیش آپریشنل مشکلات کو تسلیم کیا۔ تاہم مشن نے رپورٹ میں ردعمل کی ٹائم لائن کے حوالے سے خدشات کا ذکر کرتے ہوئے ہجوم کو قابو کرنے کی حکمت عملی میں بھی کمزوریوں کی نشاندہی کی ہے۔

ایچ آر سی پی کے بیان میں منظم شدت پسند گروہوں سے نمٹنے کے لیے اور خاص طور پر امن و امان کے نفاذ کے حوالے سے پالیسیاں اور حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے تاکہ ایسے گروہ ریاست کی رٹ کو کمزور نہ کر سکیں۔

فیکت فائنڈنگ مشن نے پنجاب حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ 2009 میں گوجرہ میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات کے بعد کی گئی عدالتی انکوائری کی سفارشات پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کرے، جس میں نفرت انگیز تقاریر کے کسی بھی واقعے کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ایچ آر سی پی کے فیکٹ فائنڈنگ مشن نے حکومت کو متاثرہ کمیونٹی کو معاوضہ دینے اور جڑانوالہ میں تباہ ہونے والے مسیحی محلوں کی تعمیر نو کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2014 کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی ہدایت، جس میں مذہبی اقلیتوں کی عبادت گاہوں کے تحفظ کے لیے ایک علیحدہ پولیس فورس بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا، پر فوری عمل درآمد کیا جانا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp