مسلمان طالبعلم کو پوری کلاس سے تھپڑ رسید کروانے پر بھارتی ٹیچر کو شدید تنقید کا سامنا، ویڈیو وائرل

ہفتہ 26 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت میں ایک اسکول ٹیچر نے 7 سالہ مسلمان طالب علم کو کلاس روم کے اندر توہین آمیز سلوک کا نشانہ بنایا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں مذکورہ خاتون ٹیچر نے پہلے تو کلاس کے دیگر طالبعلموں سے اس مسلمان لڑکے کو تھپڑ رسید کرنے اور بعد میں مذہبی بنیاد پر کلاس سے نکالنے کا کہتے دیکھا جاسکتا ہے۔

جمعہ کے روز منظر عام پر آنے والی اس ویڈیو میں ہندوستان کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اتر پردیش کے اسکول میں ٹیچر ترپتا تیاگی کو دکھایا گیا ہے، جو دوسرے طالب علموں کو اسے زور سے تھپڑ مارنے کی ترغیب دینے کے علاوہ اسلام مخالف ریمارکس بھی دے رہی ہیں۔

اس واقعہ کا افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ مسلمان طالبعلم کو تھپڑ مارنے کے لیے ہندو طالبعلموں کی حوصلہ افزائی کی گئی۔

ایک موقع پر جب استانی جی کہتی ہیں کہ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ تمام مسلم بچوں کو جانا چاہیے، تو پس منظر میں مردانہ آواز ا ن کی تائید کرتی سنائی دیتی ہے۔ ’تم ٹھیک کہہ رہی ہو، اس سے تعلیم تباہ ہو جاتی ہے۔‘

مسلمان طالبعلم  کسی سہمے ہوئے شکار کی طرح اپنے ہم جماعتوں کے سامنے کھڑا ہے، اور روتے ہوئے خوف زدہ دکھائی دیتا ہے۔ الجزیرہ کے مطابق 7 سالہ محمد التمش کے ساتھ یہ درناک واقعہ مظفر نگر شہر سے 30 کلومیٹر دور کبا پور گاؤں کے نیہا پبلک اسکول میں 2 روز قبل پیش آیا تھا۔

التمش کے والد محمد ارشاد کے مطابق، استانی جی نے اپنے عمل کا جواز پیش کیا کہ ان کے بیٹے نے اپنا سبق یاد نہیں کیا۔ وہ پڑھائی میں اچھا ہے اور ٹیوشن بھی لیتا ہے۔ ہم یہ سمجھنے میں ناکام ہیں کہ اس کے ساتھ ایسا سلوک کیوں روا رکھا گی، ایسا لگتا ہے کہ استانی جی نفرت سے بھری ہوئی تھیں۔

محمد التمش کی والدہ روبینہ نے بتایا  کہ کل ان کا بیٹا روتا ہوا گھر واپس آیا۔ وہ صدمے سے دوچار تھا۔ ’آپ بچوں کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کرتے۔‘

بھارت میں پولیس نے سوشل میڈیا صارفین سے ویڈیو شیئر نہ کرنے کو کہا ہے، جس کے بعد مختلف صارفین اسے اپنے اکاؤنٹس سے ہٹانے کے لیے کہہ رہے ہیں۔ایک پولیس افسر نے بتایا کہ بچے اور والدین کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد مقدمہ درج کیا جائے گا۔

مسلمان اتر پردیش کی 235 ملین آبادی کا تقریباً پانچواں حصہ ہیں۔ مذکورہ اسکول میں علاقے کی ہندو اور مسلم برادریوں کے طلباء تعلیم حاصل کرتے ہیں۔

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر غم و غصے کے جذبات کو جنم دیا، بہت سے لوگوں نے اسکولوں میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کی نشاندہی کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp