بھارت کے زیر قبضہ جموں کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے متنازع فلم ’دی کشمیر فائلز‘ کو بھارت میں فلم ایوارڈ سے نوازنے کی شدید الفاظ میں مذّمت کرتے ہوئے اس پر کڑی تنقید کی ہے۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق ‘دی کشمیر فائلز’ کو بھارت میں 69ویں نیشنل فلم ایوارذ میں قومی یکجہتی کے لیے بہترین فیچر فلم قرار دیتے ہوئے اسے’ نرگس دت‘ ایوارڈ دیا گیا ہے۔
فلم ’دی کشمیر فائلز‘کے ڈائریکٹر وویک اگنی ہوتری نے فلم میں1990 کی دہائی میں مقبوضہ کشمیر سے کشمیری ہندو پنڈتوں کے اخراج کے بارے میں حقائق کو مسخ کر کے پیش کیا اور ہندوتوا بھارتی تنظیموں، رہنماؤ ں اور ووٹروں کو خوش کرنے کی کوشش کی ہے۔
مارچ 2022 میں ریلیز ہونے والی اس فلم نے ایک تنازع کھڑا کر دیا تھا اور کئی سیاسی رہنماو ں نے فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔
نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ تنویر صادق نے ایک بیان کہا کہ فلم میں ایک بھی منظر ایسا نہیں ہے جس میں بھارت میں ’قومی یکجہتی‘ کی کوئی تصویر جھلکتی ہو۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے فلم میں کشمیری مسلمانوں کو برُا بنا کر پیش کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلم کو قومی یکجہتی پر ایوارڈ دینا افسوسناک ہے۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان اعلیٰ سہیل بخاری نے کہا کہ فلم نے قومی یکجہتی کے سوا سب کچھ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فلم سراسر جھوٹ پر مبنی ہے ، کشمیر کی مسلم آبادی کو بدنام کر رہی ہے ، تقسیم پیدا کر رہی ہے ، برادریوں کے درمیان نفرت پیدا کر رہی ہے،لہٰذا اسے قومی یکجہتی ایوارڈ دینا مضحکہ خیز ہے۔
دریں اثنا انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما راشد علوی نے کہا کہ یہ فلم ایوارڈ کی مستحق نہیں ہے کیونکہ اس نے پورے بھارت میں صرف جھوٹ اور نفرت پھیلائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر ا مودی نے دی کشمیر فائلز کو پروپیگنڈے کے لیے استعمال کیا ہے اور اس پوری فلم کے پیچھے بی جے پی کا ہاتھ ہے۔ راشٹریا جنتا دل کے رکن بھارتی پارلیمنٹ منوج کمار جھا نے فلم دی کشمیر فائلز کو ایوارڈ دینے پر اپنے رد عمل میں کہا کہ قومی یکجہتی کی تشریح بدل گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے فلم کو ’نرگس دت ‘ ایوارڈ دینے پر اعتراض ہے ۔
انہوں نے سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ قومی ایوارڈز کے وقار پر سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تکلیف دہ بات ہے کہ ایک متنازعہ فلم کو ایوارڈ دیا گیا ہے۔ معروف بھارتی فلم پروڈیوسر، اداکار اور سیاستدان ادھےیاندھی سٹالن نے کہامیں نے دی کشمیر فائلز نہیں دیکھی لیکن سنا ہے کہ یہ محض ایک پروپیگنڈہ فلم ہے۔