جرمنی میں اس وقت افرادی قوت کی بہت کمی ہے، ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے شخص کی ملک کو ضرورت ہے، مگر وہاں پہنچ کر وہی شخص کامیاب ہو سکتا ہے جو مکمل تیاری کے ساتھ یہاں سے جائے۔
پاکستان سے تعلق رکھنے والے صحافی زبیر اشرف نے اعلیٰ تعلیم کی غرض سے جرمنی کو اپنا مسکن بنایا ہوا ہے، ان دنوں تعطیلات کے باعث کچھ عرصے کے لیے پاکستان آئے ہیں۔
زبیر اشرف نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے جرمنی کے حوالے سے بتایا کہ اس وقت جرمنی کو افرادی قوت کی اشد ضرورت ہے۔ بہت سے پاکستانی وہاں عرصہ دراز سے مختلف شعبہ جات میں اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں اور تعلیم بھی حاصل کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جرمنی جانے کے لیے آپ آن لائن بھی معلومات حاصل کر سکتے ہیں، یہ کوئی اتنا مشکل کام نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جرمنی کے لیے رختِ سفر باندھنے سے قبل سب سے پہلے جرمن زبان پر عبور حاصل کرنا ضروری ہے، اگر آپ یہ کام اس حد تک بھی کر لیں کہ وہاں جا کر آپ معمول کی جرمن زبان بول سکیں تو جرمنی کے دروازے آپ کے لیے کھل جائیں گے۔
زبیر اشرف کہتے ہیں کہ جرمنی میں ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد کی ضرورت ہے، اگر آپ کو جرمن زبان آجائے تو آپ اپنی مرضی کے شعبے کا انتخاب کر سکتے ہیں اور اچھی آمدن کما سکتے ہیں، لیکن اگر آپ جرمن زبان سیکھے بغیر وہاں چلے جاتے ہیں تو آپ کے لیے نوکریاں محدود ہو جائیں گی، یا صرف ان ہی شعبوں میں آپ کام کر سکیں گے جہاں انگریزی بولی جاتی ہو۔
جرمن زبان سیکھنے کے لیے جرمن قونصلیٹ کی جانب سے پاکستان کے مختلف شہروں میں ادارے قائم کیے گئے ہیں جن میں ایک سال پر محیط 3 ماڈیولز ہوتے ہیں، اس کے پہلے حصہ میں آپ بنیادی جرمن زبان، دوسرے حصے میں بول چال سیکھتے ہیں، جبکہ تیسرے حصے میں آپ جرمن زبان پر مکمل عبور حاصل کر سکتے ہیں۔