سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو جیل میں دستیاب سہولیات سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میں جمع کرا دی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کو دیسی گھی میں تیار دیسی چکن اور مٹن فراہم کیا جاتا ہے۔
عمران خان کو جیل میں دستیاب سہولیات سے متعلق اٹارنی جنرل آف پاکستان نے رپورٹ سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے چیمبر میں جمع کروا دی۔
رپورٹ کے مطابق ’عمران خان کو سب سے محفوظ، ہائی آبزرویشن بلاک میں رکھا گیا ہے جبکہ ملحقہ سیلز کو بھی خالی رکھا گیا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے سیل کو وائٹ واش کیا گیا جبکہ سیل میں ایک پنکھا اور روم کولر دستیاب ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کو 9 بائی 11 کے سیل میں رکھا گیا ہے جبکہ سیل کا واش روم 7 بائی 4 کا کر دیا گیا ہے۔ واش روم کی دیوار بھی 5 فٹ اونچی کر دی گئی ہے۔ واش روم میں کموڈ، مسلم شاور اور ٹشو پیپرز دستیاب ہیں جبکہ واش روم کے باہر ایک علیحدہ واش بیسن اور آئینہ بھی دستیاب ہے۔
واش روم کے باہر فائبر کا دروازہ لگا دیا گیا ہے۔ عمران خان کو 13 بائی 44 فٹ کی جگہ میں چہل قدمی کی سہولت بھی دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق عمران خان کے سیل میں ایک بستر، گدا، 4 تکیے، ایک کرسی، میز اور جائے نماز کی سہولت دستیاب ہے جبکہ عمران خان کو سب سے محفوظ، ہائی آبزرویشن سیل میں رکھا گیا ہے۔
اٹارنی جنرل کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق ’عمران خان کو قرآن مجید کے 4 نسخے انگریزی ترجمے کے ساتھ فراہم کیے گئے ہیں جبکہ اسلامی تاریخ کی 25 کتابیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں 21 انچ کا ایل ای ڈی ٹی وی اور روزانہ اخبار فراہم کیا جاتا ہے‘۔
’جیل کی داخلی اور خارجی سیکورٹی کو مزید مظبوط کیا گیا۔ جیل کے اسسٹنٹ سپرٹنڈنٹ کی ماتحت 4 اہلکاروں کو عمران خان کی حفاظت پر مامور کیا گیا۔ چہل قدمی کے دوران عمران خان کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے 3 کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ تینوں کیمرے سیل سے 12 سے 14 فٹ کی دوری پر لگائے گئے ہیں‘۔
رپورٹ کے مطابق ’کیمروں سے عمران خان کی پرائیویسی متاثر نہیں ہوتی اورسیل کے اندر کوئی کیمرہ نہیں لگایا گیا۔ ہائی آبزرویشن بلاک کے باہر 2 کیمرے لگائے گئے ہیں۔ ہائی آبزرویشن بلاک کو 3 مختلف سورسز سے بجلی فراہم کی جاتی ہے۔ بلا تعطل بجلی کی فراہمی کے لیے سیل میں 63 کے وی کا جنریٹر بھی مختص ہے‘۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے عمران خان سے 3 ملاقاتیں کیں۔ بشریٰ بی بی کی ملاقاتیں 10، 15 اور 21 اگست کو ہوئیں جبکہ عمران خان سے جیل میں ان کے وکلا نے بھی ملاقاتیں کیں۔
نعیم پنجھوتہ اور عمیر نیازی نے الگ الگ ملاقات کی جبکہ 23 اگست کو لطیف کھوسہ اور بابر اعوان نے بھی عمران خان سے ملاقات کی‘۔
رپورٹ کے مطابق عمران خان کے طبی معائنے کے لیے 5 ڈاکٹرز کا ڈیوٹی روسٹر بنایا گیا ہے۔عمران خان کو صبح شام اور رات کو ایک ڈاکٹر دستیاب ہوتا ہے‘۔
چیف جسٹس کے چیمبرمیں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق ’ہفتے میں 2 دن عمران خان کو جیل میں دیسی گھی میں تیار دیسی چکن فرمائش پر دیا جاتا ہے جبکہ ایک دن دیسی گھی میں مٹن بھی دیا جاتا ہے۔ عمران خان کو جیل میں فرمائش پر فراہم آئٹمز رقم کی ادائیگی پر فراہم کی جاتی ہیں‘۔