ملک بھر میں چینی کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر سے اضافہ ہو گیا ہے، گزشتہ 40 دنوں میں چینی کی فی کلو قیمت میں 60 روپے سے زائد کا اضافہ ہو چکا ہے جس کے بعد مارکیٹ میں چینی کی قیمت 180 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔
چینی کی قیمت 220 روپے فی کلو ہو گی
رواں سال کے آغاز میں چینی کا ریٹ 100 روپے کلو تھا اور شوگر ملز کے پاس چینی وافر مقدار میں موجود تھی، اس وقت حکومت نے چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی تھی، اب چینی کی قیمت میں 180 روپے کلو ہو گئی ہے اور حکومت چینی امپورٹ کرنے پر غور کر رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق امپورٹ ہونے والی چینی کی قیمت 220 روپے فی کلو ہو گی۔
2 دنوں میں 350 روپے کا اضافہ
چینی کی قیمت گزشتہ ماہ جولائی کے آغاز میں 120 روپے فی کلو تھی جو کہ اب 180 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔ چینی کی قیمت ملک بھر میں بڑھ گئی ہے، جبکہ ہول سیل مارکیٹ میں بھی چینی کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
پشاور کے ہول سیل بازار میں چینی کے 50 کلو کے بیگ میں 2 دنوں میں 350 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ راولپنڈی کی ہول سیل مارکیٹ میں بھی چینی کا ریٹ بڑھ گیا ہے۔ 164 روپے کلو چینی ہول سیل مارکیٹ میں فروخت کی جا رہی ہے، بعض بڑے ڈپارٹمنٹل اسٹور اب بھی چینی 160 روپے فی کلو فروخت کر رہے ہیں۔
چینی ایکسپورٹ بھی ہوئی اور اسمگل بھی
شوگر ملز مالکان نے رواں سال کے آغاز میں مارکیٹ میں چینی کا ریٹ 100 روپے فی کلو ہونے اور گودام میں چینی کے بڑے ذخائر موجود ہونے پر حکومت پر دباؤ ڈالا کہ چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت دی جائے۔
گزشتہ حکومت نے شوگر ملز مالکان کے دباؤ میں آکر چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت دی اور شوگر ملز نے چینی ایکسپورٹ کر دی۔ اس سے اب ملک میں چینی کا ریٹ بھی بڑھ گیا ہے اور شوگر ملز کے پاس چینی بھی موجود نہیں ہے۔ شوگر ملز مالکان نے چینی ایکسپورٹ بھی کی اور بلوچستان سے ایران کے ذریعے افغانستان اسمگل بھی کی۔
ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی
مارکیٹ میں چینی کہ قلت کے باعث نگراں حکومت نے چینی امپورٹ کرنے پر غور شروع کر دیا ہے اس سلسلے میں ٹریڈنگ کارپوریشن پاکستان نے برازیل میں پاکستانی کمرشل اتاشی کو ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی امپورٹ کرنے کے لیے خط لکھ دیا ہے۔
ذرائع محکمہ خوراک کے مطابق برازیل سے چینی 220 روپے فی کلو کے حساب سے منگوائی جا رہی ہے جس پر خرچ بھی آئے گا۔
چینی کی برآمد پر پابندی
اس سے قبل رواں ہفتے ہی ای سی سی نے چینی کی برآمدی کوٹے سے متعلق اپنے پہلے فیصلے پر نظرثانی کرتے ہوئے چینی کی برآمد پر 10 اگست 2023 سے پابندی عائد کے فیصلے کی توثیق کی ہے اور وفاقی وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کو چینی کے اسٹاک، کھپت اور قیمتوں کے بارے میں ای سی سی کو باقاعدہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
ای سی سی نے چینی کی اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کے تدارک کے لیے تمام متعلقہ ایجنسیز کے ساتھ رابطے کی ہدایت بھی کی ہے۔