بجلی اور گیس کے بھاری بھرکم بلوں سے ہر کوئی تنگ ہے۔ پورے ملک میں اس کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے۔ ایسے میں پشاور کے ایک ہنرمند نے مہنگے بلوں اور لوڈشیڈنگ سے پریشان عوام کے لیے گیس کا متبادل تیار کرلیا۔ ان کا دعویٰ ہے کہ وہ ایسا منفرد چولہا تیار کرکے فروخت کر رہے ہیں جسے جلانے کے لیے بجلی اور گیس کی ضرورت نہیں بلکہ استعمال شدہ موبل آئل چلتا ہے۔ اس کا خرچہ نہ ہونے کے برابر ہے۔
جاوید خان کی پشاور کے مشہور کارخانو مارکیٹ میں ہول سیل کی دکان ہے۔ اس کے پاس الیکٹرانکس کا سامان بھی ہے۔
جاوید خان نے بتایا کہ ان کا اپنا کارخانہ ہے جہاں وہ یہ نئی قسم کے چولہے تیار کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں اس چولہے کی قیمت بھی مناسب ہے۔ چولہے میں ہم سے زیادہ عوام لوگوں کے لیے فائدہ ہے کیونکہ خرچہ انتہائی کم ہے۔
جاوید نے مزید بتایا کہ ان کے تیار کردہ چولہا میں موبل آئل استعمال ہوتا ہے۔ وہ گاڑی میں استعمال شدہ موبل آئل بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ جس کی نہ بدبو ہوتی ہے اور نہ ہی دھواں۔ ان کا کہنا ہے کہ چولہے میں چھوٹا پنکھا بھی لگا ہوا ہے جس سے بو اور دھواں کا ایشو کا مسئلہ پیدا ہی نہیں ہوتا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایک لیٹر چار دن کام کرتا ہے۔ آج کل 120 روپے موبل آئل فی لیٹر ہے، اس حساب سے دن کے 3 وقت کا خرچہ 10 سے 20 روپے آتا ہے۔ جو مہنگائی میں انتہائی کم ہے۔
جاوید خان نے مزید بتایا کہ چولہے کی مانگ میں اضافہ ہورہا ہے، لوگ یہ چولہا خرید بھی رہے ہیں اور وہ خوش بھی ہیں۔
دکان میں موجود ایک خریدار خاتون نے بتایا کہ ان کے علاقے میں گیس لوڈشیڈنگ کا ایشو ہے جبکہ بجلی کا بل بس سے باہر ہے۔ اس کی وجہ سے وہ نیا چولہا خریدنے آئی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کئی برس قبل وہ تیل کا چولہا استعمال کرتے تھے لیکن آج کل کے مہنگائی کے دور میں وہ بھی بس سے باہر ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ استعمال شدہ موبل آئل آسانی سے دستیاب ہے، وہ اس لیے خرید رہی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مہنگائی اور اضافی بلنگ سے وہ بھی تنگ ہیں۔ کم خرچ چولہے سے ان کے اخراجات کم ہوں گے۔ مزید اس ویڈیو رپورٹ میں ۔۔