ڈالر نئی بلندیوں پر، بازار حصص کریش: ’ہمیں ڈالر اور اسٹاک مارکیٹ بھی اچھے نہیں ملے‘

جمعرات 31 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اقتصادی مشکلات کا شکار پاکستان میں جمعرات کو معاشی محاذ پر کئی دنوں سے چھائے بادل اس وقت مزید گہرے ہوئے جب اسٹاک مارکیٹ کریش کر گئی۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ہنڈرڈ انڈیکس میں 1113 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ حالیہ تبدیلی کے بعد گزشتہ تین سیشنز میں مجموعی طور پر انڈیکس میں 2300 پوائنٹس کی کمی ہوچکی ہے۔

پاکستانی بینکر اور حصص کے کاروبار سے وابستہ نجم علی کے مطابق ’مستقبل سے متعلق بےیقینی اور سرمایہ کاروں کا عدم اعتماد اس کی وجہ ہے۔ اکثریت محسوس کرتی ہے کہ گورننس کا نظام تباہ ہو چکا ہے۔‘

اسٹاک ایکسچینج سے منفی رپورٹ آئی تو عین اسی وقت کرنسی ایکسچینج ریٹس بھی نئی بلندیوں کو چھو رہے تھے۔

جمعرات کو کاروباری عمل کے دوران امریکی ڈالر کی قدر بڑھ کر 326 روپے سے زائد ہو گئی۔ مارکیٹ سے وابستہ افراد کے مطابق اس وقت اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی بمشکل دستیاب ہے۔

فاریکس ٹریڈرز کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی شرح تبادلہ 306 روپے سے زائد رہی۔

اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کا رجحان رہا جس کے بعد غیرملکی کرنسی کی قیمت 326 روپے سے زائد ہو گئی۔

پاکستان میں کرنسی ایکسچینج کی گرے مارکیٹ یا حوالہ وہنڈی میں امریکی ڈالر کی قیمت بڑھ کر 336 روپے کی سطح عبور کر گئی۔

31 اگست کو اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قیمت خرید 403 اور قیمت فروخت 408، یورو کی قیمت خرید 344 اور قیمت فروخت 347، آسٹریلین ڈالر کی قیمت خرید 205 اور قیمت فروخت 207 روپے رہی۔

سعودی ریال کی قیمت خرید 85 اور قیمت فروخت 85.8، اماراتی درہم کی قیمت خرید 87.5 اور قیمت فروخت 88.4، چینی یوان کی قیمت خرید 41.75 اور قیمت فروخت 42.15 جب کہ انڈین روپے کی قیمت خرید 3.63 اور قیمت فروخت 3.74 روپے رہی۔

پاکستان میں سوشل ٹائم لائنز پر اسٹاک مارکیٹ کریش کرنے اور ڈالر کی قدر مزید بڑھنے کی اطلاعات شیئر ہوئیں تو شکوہ کیا گیا کہ ’ہمیں تو ڈالر اور اسٹاک مارکیٹ بھی اچھے نہیں ملے۔‘

اسٹاک مارکیٹ کی کریشنگ پر تبصرہ کرنے والے افراد کا کہنا تھا کہ ’پاکستان جیسے ملکوں میں سب کچھ مارکیٹ پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔ چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے، بدعنوانی ہے۔ ڈالر کنٹرول کیا جانا چاہیے وگرنہ مافیا منافع خوری کبھی ترک نہیں کرے گی۔‘

بازار حصص اور ڈالر کی مسلسل اونچی اڑان کے اسباب پر تبصرے بھی ٹائم لائنز پر نمایاں ہیں۔

آسان منافع کے حصول کا ذریعہ بن جانے والے کرنسی کے غیرروایتی کاروبار کو فروغ ملنا بھی پاکستان میں ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافے کی وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp