نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیربرائے معدنیات سردارزادہ عمیرمحمدحسنی نے کہا ہے کہ بلوچستان کی معدنیات کے حوالے سے نئی منرل پالیسی لائیں گے، بلوچستان میں فلورائٹ کی مائننگ، ایکسپلوریشن اورریکوڈک و دیگرکمپنیوں کے ساتھ معاہدوں کے ثمرات سے عوام مستفیدہوں گے۔
جمعرات کو بلوچستان منرلزریسورسزلمیٹڈ ( بی ایم آر ایل )اورگڈانی بارفلورائٹ مائنز (جی بی ایف ایم ) کے درمیان میخترکے قریب فلورائٹ کی مائننگ کے حوالے معاہدے پر دستخط کیے گئے۔
بلوچستان منرلزریسورسزلمیٹڈ ( بی ایم آر ایل ) کے چیئرمین سعیداحمدسرپرہ اور گڈانی بارفلورائٹ مائنز (جی بی ایف ایم ) چیف ایگزیکٹیواسماعیل ستارنے معاہدے پردستخط کئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیربرائے معدنیات سردارزادہ عمیرمحمدحسنی نے کہا کہ بلوچستان میں پہلی مرتبہ فلورائٹ کی مائننگ اورایکسپلوریشن کے لیے معاہدہ ہواہے جوخوش آئندہے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ مائنزاینڈمنرلزبلوچستان اورپاکستان کی ترقی کے لیے دن رات کام کررہی ہے، پاکستان کی ترقی وخوشحالی بلوچستان سے وابستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت بڑے مالی بحران سے دوچارہے ہمیں ملک کو اس صورتحال سے نکالنے کے لیے مزیدکام کرناہوگا، انہوں نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے وژن کے مطابق موجودہ حکومت عملی اقدامات اٹھائے گی تاکہ ہم پاکستان کو درآمد کنندہ ملک بناسکیں۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ معدنیات 1973کی پرانی پالیسیوں پرکام کررہا ہے ہم بہت جلدبلوچستان کیے لیے نئی منرل پالیسی لائیں گے، ایک سوال کے جواب میں صوبائی مشیرمعدنیات نے کہا کہ ریکوڈک ودیگر کمپنیوں کیساتھ معاہدے ہوئے ہیں اورجب2028میں ریکوڈک پرباقاعدہ کام کاآغازہوگاتواس کے ثمرات بلوچستان اورپاکستان کے عوام کوملیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سابق ادوارمیں ہمیشہ بلوچستان کونظراندازکیاگیا اوریہ صوبہ پسماندہ رہا، موجودہ حکومت ملکی اداروں کے ساتھ مل کر صوبےکی ترقی کے لیے عملی اقدامات اٹھائے گی۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سعودی کمپنی چاغی اورگوادرمیں مائننگ کرنے میں دلچسپی کااظہارکررہی ہے جس سے ترقی کی راہیں کھلیں گی۔
اس موقع پر بلوچستان منرلزریسورسزلمیٹڈکے سی ای او سعیداحمدسرپرہ نے کہا کہ جی بی ایف ایم کے ساتھ ’فری ایکویٹی‘ کے نام سے فلورائٹ کی مائننگ کامعاہدہ طے پاگیا ہے۔
معاہدے کے تحت میخترکے قریب مائننگ کریں گے، یہ مجموعی طورپر3ارب سے زیادہ کا منصوبہ ہے جس پرکام جاری ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کی اقتصادی اورمعاشی ترقی میں اہم کرداراداکررہا ہے اور ہم اسی جذبے کے تحت بلوچستان کے معدنیات اورمعدنی وسائل کو سامنے لارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ منصوبے کے تحت معدنیات کوخام مال سے کیمیکل پراسس کے تحت تبدیل کرکے اس کی ’ویلیوایڈیشن‘ کے لیے کام کررہے ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پلاٹینیم مائننگ کمپنی کے نمائندے اورصدر لسبیلہ چیمبر آف کامرس اسماعیل ستارنے کہا کہ انہوں نے کہا کہ بلوچستان منرلزریسورسزلمیٹڈ کے ساتھ فلورائڈکی مائننگ کے معاہدے کے تحت سالانہ50سے60ہزارٹن فلورائڈنکالنے کاہدف ہے۔
اس ضمن میں حب میں فیکٹری لگائیں گے جہاں پرفلورائڈکوباہربھیجنے کی بجائے اس کوکیمیکل پراسس کے تحت اسٹیل میں تبدیل کریں جس سے ہزاروں لوگوں کوروزگارکے مواقع میسرآئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پہلی فلورااسپایافلورائڈپرمکینسائزڈطریقے سے کام کررہے ہیں، اورجدیدسائنٹیفک طربقے استعمال کرکے ہم اس میں مزیدبہتری لائیں گے۔ایسے معدنیات جن کی برون ممالک میں زیادہ اہمیت نہیں ہم یہاں پہ ان کوکیمیکل میں تبدیل کرنے کیلئے کام کرررہے ہیں۔ بلوچستان میں میگنیسائٹ، بیرائٹ ودیگرقیمتی معدنیات پائے جاتے ہیں جس پر کام جاری ہے اوربہت جلداچھی خبرملے گی۔