پنجاب حکومت نے صحت کارڈ سے متعلق نئی پالیسی جاری کر دی ہے جس میں آنکھ کے موتیے کے آپریشن میں مالی معاونت کی سہولت ختم کر دی گئی ہے۔
پنجاب ہیلتھ انیشیٹو مینجمینٹ کمپنی (ایچ آئی ایم سی )نے جمعہ کو قومی صحت کارڈ سے متعلق نئی پالیسی جاری کرتے ہوئے یکم ستمبر سے ہرنیا، اپینڈیکس اور پتے کی پتھری کے آپریشن والے مریضوں پر 30 فیصد چارجز ادا کرنا لازمی قرار دے دیا ہے۔
ہیلتھ انیشیٹو مینجمینٹ کمپنی (ایچ آئی ایم سی )نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ نوٹیفیکش کے مطابق پروسٹیٹ اور بچے دانی کے آپریشن پر بھی 30 فیصد چارجز مریضوں کو ادا کرنا ہوں گے۔
نگراں وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم نے افواہوں اور منفی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ صحت کارڈ کے ذریعےکارڈیالوجی کی سہولیات بلاتعطل جاری رہیں گی۔
ڈاکٹرجاویداکرم نے کہا کہ حکومت پنجاب اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کے ساتھ نیا معاہدہ کرےگی اور صحت کارڈ کے ذریعے سہولیات میں مزید بہتری لائی جا رہی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ صحت کارڈ بند کر رہے ہیں نہ ہی کارڈیالوجی سہولیات کو محدود کر رہے ہیں صحت کارڈ کے ثمرات اصل حق داروں تک پہنچانا چاہتے ہیں۔