سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اس وقت ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پنجاب پولیس کے بعض اہلکارمبینہ طور ایک شخص کو برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ اسی دوران اس شخص کی نوجوان بیٹی پولیس کو ایسا کرنے سے منع کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
ویڈیو پوسٹ کرنے والے صارف ڈاکٹر عثمان بلوچ کا دعویٰ ہے کہ یہ ضلع مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی تھانہ میرہزارخان پولیس کی کارروائی ہے، جہاں باپ اپنی بیٹی کو سکول سے لے کر جا رہا تھا۔ راستے میں بیٹی کو اتار کر اس کے سامنے اس شخص کے کپڑے پھاڑ دیے اور تشدد کر کے تھانے لے جا نے کی کوشش کر رہے ہیں۔
صارف نے مزید لکھا کہ اس شخص کی بیٹی ایف ایسی سی کی طالبہ ہے، پولیس کو منت سماجت کرتے ہوئے اپنے باپ پر تشدد سے روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بیٹی کے سامنے باپ کی تذلیل انتہائی شرمناک ہے۔
“میڈے پیو کوں چھوڑ ڈیو”
ایف ایس سی کی طالبہ کے سامنے باپ کی تذلیل۔باپ بیٹی چار گھنٹے حبس بے جا تھانے میں بند سردار نے چھڑوایا
ضلع مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی تھانہ میرہزارخان پولیس کی کاروائی۔پولیس کا ہے فرض مدد آپ کی ۔
بیٹی کے سامنے باپ کی تذلیل ۔قصور بیٹے کا ۔تذلیل باپ کی۔
باپ اپنی… pic.twitter.com/GiUc4rFk6S— Dr Usman Baloch (@drusmanbaloch) September 5, 2023
ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین نے پنجاب پولیس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور فوری کارروائی کا مطالبہ کر ڈالا، ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ کیا پولیس کبھی سدھر سکے گی ؟ جب تک جاہل پولیس میں بھرتی ہوتے رہیں گے تب تک یہ سب ہوتا رہے گا، مجھے ہر پولیس والے پر ترس آتا ہے کیونکہ یہ اپنی دنیا مجرم کی طرح جیتے ہیں اور آخرت بھی خراب کرلیتے ہیں۔
کیا پولیس کبھی ادھر سکے گی؟ جب تک جاہل پولیس میں بھرتی ہوتے رہیں گے تب تک یہ سب ہوتا رہے گا مجھے ہر پولیس والے پر ترس آتا ہے کیونکہ یہ اپنی دنیا مجرم کی طرح جیتے ہیں اور آخرت بھی خراب کرلیتے ہیں
— Pakistani Politics (@pakpolitics16) September 6, 2023
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر تنقید بڑھی تو پنجاب پولیس کوبھی میدان میں آنا پڑا۔ مظفر گڑھ پولیس کے آفیشل اکاؤنٹ سے پوسٹ کر کے لکھا گیا کہ ڈی پی او مظفرگڑھ سید حسنین حیدر نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے جس کے بعد مقدمہ نمبر 319/23 بجرم 324 تھانہ میر ہزار پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا۔ ملزمان کے والد فاروق نے ملزمان کو فرار میں مدد کی ۔غیر پیشہ وارانہ انداز میں گرفتاری پر ملازمین کو معطل کر کے انکوائری کا اغاز کر دیا گیا ہے۔
ڈی پی او مظفرگڑھ سید حسنین حیدر نے نوٹس لے لیا۔مقدمہ نمبر 319/23 بجرم 324 تھانہ میر ہزار پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مارا ۔ملزمان کے والد فاروق نے ملزمان کو فراری میں مدد کی ۔غیر پیشہ ورانہ انداز میں گرفتاری پر ملازمین کو معطل کر کے انکوائری کا اغاز کر دیا گیا ہے۔
— Muzaffargarh Police (@MuzaffargarhP) September 5, 2023
پنجاب پولیس کے بیان کے بعد صارفین کا کہنا تھا کہ ایسے پولیس اہلکاروں کو صرف معطل کرنے سے کچھ نہیں ہوگا بلکہ ان کی خصوصی ٹریننگ بھی کی جائے۔ صارف کسان دوست نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ معطل کا مطلب سب کو معلوم ہے، سب مراعات ملتی ہیں اور ایک انکوائری کے بعد سب بحال ہوجاتا ہے۔ ان کو نوکری سے نکالا جائے، پھر انصاف ہوگا۔
معطل کا سب کو معلوم ہونا چاہیے ، تنخواہ اور مراعات سب ملتی ہیں، ایک جھوٹی انکوائری ہوتی ھ اور یہ پھر بحال ۔ ان کو نوکری سے نکالیں ۔پھر انصاف ہو گا
— کسان-دوست (@Multan_PTI2020) September 5, 2023
اس واقعے کے بعد صارفین کا ماننا تھا کہ محکمہ پولیس کو ٹریننگ کے دوران انسانیت کا سبق بھی پڑھانا چاہیے تاکہ ان کو معلوم ہو کہ انسانوں کی عزت کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔