گزشتہ ماہ یعنی اگست میں موصول ہونیوالے بجلی کے بلوں پر عوام کو شدید تحفظات تھے اور ملک بھر میں بجلی کے زائد بلوں پر عوام نے بھر پور احتجاج کیا، متعدد مقامات پر نہ صرف بل جلائے گئے جبکہ اکثریت نے بل ادا ہی نہیں کیے۔
عوامی احتجاج کے پیش نظر نگراں حکومت نے آئی ایم ایف سے ریلیف کے لیے مختلف درخواستوں پر کوئی فیصلہ نہ ہو سکا تھا، تاہم اب آئی ایم ایف نے بجلی کے صارفین کے لیے 15 ارب روپے کے ریلیف کی منظوری دی ہے۔
اس ریلیف سے 200 یونٹس استعمال کرنے والے صارفین کو فائدہ ہو گا جب کہ دکانوں اور تجارتی صارفین کو اس ریلیف سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا، ریلیف کی حتمی منظوری آئندہ کابینہ اجلاس میں دی جائے گی۔
آئی ایم ایف کی جانب سے بجلی بلوں کے صارفین کے لیے 15 ارب کی منظوری کی خبر دینے والے صحافی شہباز رانا نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف نے 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو بل کی ادائیگیوں میں 3 ماہ کی توسیع کی منظوری دے دی ہے، جبکہ اس توسیع کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔
سینئر صحافی شہباز رانا کے مطابق نگراں حکومت نے 400 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے ریلیف کی درخواست کی تھی، جس حساب سے 3 کروڑ 20 لاکھ یعنی 81 فیصد بجلی کے صارفین کو ریلیف ملتا، تاہم آئی ایم نے اس کی منظوری نہیں دی۔
’۔۔۔صرف 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو اگست کے بلوں میں ریلیف ملے گا، اس سے 40 لاکھ یعنی 10 فیصد صارفین کو استفادہ کرسکیں گے۔‘
سینئر صحافی شہباز رانا نے کہا کہ حکومت نے 100 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کے بلوں میں فی یونٹ 7.28 روپے اضافہ کیا جس سے فی یونٹ قیمت 24.21 روپے ہو گئی، جبکہ 100 سے 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے بلوں میں فی یونٹ 8.28 روپے کا اضافہ کیا گیا جس سے فی یونٹ قیمت 30.68 پیسے ہو گئی ہے۔
سینئر صحافی شعیب نظامی نے وی نیوز کو بتایا کہ آئی ایم ایف نے صرف 200 یونٹ استعمال کرنے والے بجلی کے صارفین کے لیے ریلیف کا اعلان کیا ہے، اس سے زیادہ 300 یا 400 یونٹ استعمال کرنے والے بجلی صارفین کے لیے کسی بھی ریلیف کی منظوری نہیں دی گئی ہے۔
’یہ ریلیف گھریلو صارفین کے لیے ہے، دکانوں اور کمرشل صارفین کے لیے کسی بھی ریلیف کی منظوری نہیں دی گئی ہے۔‘
شعیب نظامی کے مطابق ملک بھر بجلی استعمال کرنے والے مڈل کلاس شہریوں کے لیے، جو 300 سے 500 یونٹ استعمال کرتے ہیں، آئی ایم ایف نے کوئی ریلیف کا اعلان نہیں کیا، تاہم ایک ہی گھر میں دو میٹر لگا کر یونٹ تقسیم کرنے والے صارفین کو بھی اس ریلیف کا فائدہ ہو گا۔
’ 200 یونٹ استعمال کرنے والوں کو مؤخر ادائیگیوں کی اجازت دی جائے گی جب کہ موخر کرنے پر عمومی طور پر عائد کیے جانے والا 10 فیصد جرمانہ وصول نہیں کیا جائے گا، اس طرح ایک ارب 20 کروڑ روپے جو موخر ادائیگیوں کے ذریعے حکومت نے وصول کرنا تھے اں پر بھی ریلیف دے دیا گیا ہے۔‘
شعیب نظامی کے مطابق 200 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے بجلی بلوں میں فی یونٹ 6 سے 8 روپے بڑھائے گئے تھے جسے کم کر کہ 3سے 4 روپے فی یونٹ کردیا جائے گا۔
’ایف بی آر نے دو ماہ میں 1207 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا ہے جبکہ ٹیکس ہدف 1184 ارب روپے تھا، دو ماہ میں 22 ارب روپے کی اضافی ٹیکس وصولی اور ایف بی آر کی اچھی کارکردگی پر آئی ایم ایف نے بجلی کے بلوں پر ریلیف کی منظوری دی ہے۔‘