صوبہ خیبر پختونخوا کے درالحکومت پشاور میں ڈالر کی اوپن مارکیٹ قیمت میں کمی آئی ہے جس کے بعد ڈالر 302 روپے پر پہنچ گیا، جب کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی( ایف آئی اے ) نے ڈالر ذخیرہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔
جمعرات کو پشاور کی کرنسی مارکیٹ میں غیر یقینی کی صورت حال رہی جس کے بعد ڈالر کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی، پشاور کی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کا اوپن مارکیٹ ریٹ 302 روپے تک گِر گیا، کچھ دن قبل ڈالر خریدنے والے اب ڈالر بیچ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
مارکیٹ ذرائع کے مطابق پشاور میں ڈالر کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گھیرا مزید تنگ کر دیا گیا ہے، جس کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ پشاور میں ڈالر کا انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ برابر ہونے جائے گا۔ جب کہ مَنی ایکسچنجرز کا کہنا ہے کہ رواں ماہ ڈالر کی قیمت میں نمایاں کمی واقع ہونے کا امکان ہے۔
ادھر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف آئی اے) اور دیگر قانون نافذ کرنے والوں اداروں نے بھی پشاور میں کارروائی کی جس کے بعد چوک یادگار کی کرنسی ایکسچنج مارکیٹ سیل کردی گئی جب کہ چوک یادگار حوالہ ہنڈی، کرنسی اور ڈالر سمگلنگ کی بڑی مارکیٹ سمجھی جاتی ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے کہا ہے کہ صوبے میں کسی کو بھی حوالہ ہنڈی اور ڈالر کی سمگلنگ کی اجازت نہیں دی جائے گی جو بھی جو بھی ملوث پایا گیا، کارروائی کی جائے گی۔