سابق صدر آصف زرداری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مردم شماری کے بعد الیکشن کمشن نئی حلقہ بندیاں کروانے کا پابند ہے اور اس ضمن میں انہیں چیف الیکشن کمشنر سمیت الیکشن کمیشن کے تمام ارکان پر پورا اعتماد ہے ۔
’نگران حکومت ایس آئی ایف سی کے منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرکے ملک کو ترقی کی راہ پرگامزن کرے۔ ملک اس وقت ایک معاشی بحران سے گزر رہا ہے جس کے لیے ہم سب کو سیاست کے بجائے معیشت کی فکر پہلے کرنی چاہیے۔
سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آئین کے مطابق الیکشن کروائے گا، ملک ہے تو ہم سب ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے 90 روز کے اندر اور آئین کے مطابق انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔
’الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ وہ صاف و شفاف انتخابات کروانے کے لیے الیکشن کی تاریخ اور شیڈول کا اعلان کرے، پیپلز پارٹی پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کے لیے تیار تھی۔‘
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ جلد انتخابات کا اعلان کرے، پیپلز پارٹی ہمیشہ سے الیکشن کے لیے تیار تھی۔ ’ہم مل کر ملک کو معاشی مشکلات سے نکالیں گے۔ اگر عوام نے پی ٹی آئی کو منتخب کیا تو قبول کریں گے، اگر الیکشن جیتے تو ملک کی خدمت کریں گے۔‘
بلاول بھٹو نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو دوغلا نظام ختم کرنا ہو گا، ترقیاتی اسکیموں سے متعلق کمیشن کے جو قوانین سندھ پر لاگو ہوتے ہیں وہ دیگر صوبوں پر بھی ہونے چاہییں۔ ’سندھ میں پہلے سے جاری ترقیاتی کاموں اور خصوصا سیلاب متاثرین کی بحالی کے کاموں پر جو پابندی عائد کی گئی ہے اسے فوری طور پر ختم کیا جائے۔‘
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نئی اسکیموں کو روکا جا سکتا ہے مگر پہلے سے جاری اسکیموں کو روکنا غیرقانونی ہے۔ ’جس الیکشن کے شیڈول کا اعلان ہی نہیں ہوا اس سے قبل افسران کے تبادلے کیوں کیے جا رہے ہیں۔‘