قومی احتساب بیورو ( نیب) نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی کے پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کو کرپشن میں ملوث قرار دیتے ہوئے ان پر کک بیکس کے الزامات کی تفصیل جاری کر دی ہے۔
قومی احتساب بیورو(نیب) نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی ان کے بیٹے مونس الٰہی اور ان کے پرنسپل سیکریٹری محمد خان بھٹی سمیت دیگر کے خلاف کک بیکس کی تحقیقات کی ہیں۔
مزید پڑھیں
تحقیقات کے بعد ’نیب‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ محمد خان بھٹی نے شریک ملزمان کے ساتھ مل کر غیر قانونی سکیمیں منظور کرائیں اور کک بیکس کے لیے من پسند کنٹریکٹرز کو ٹھیکے دلوائے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اب تک کی تحقیقات کے مطابق محمد خان بھٹی کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز میں ملوث پائے گئے ہیں جنہوں نے شریک ملزمان کے ساتھ مل کر قومی خزانے کو نقصان پہنچایا اور من پسند افسران کو گجرات میں تعینات کرا کے فوائد لیے۔
سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان 5 دن کے جسمانی ریمانڈ پر ’نیب‘ کی تحویل میں ہیں ۔ احتساب عدالت نے آئندہ سماعت پر محمد خان بھٹی سے ہونے والی تفتیش سے متعلق رپورٹ بھی طلب کر رکھی ہے۔
بھرتیوں میں بے قاعدگیوں کے الزام میں گرفتار پرویز الہٰی کے شریک 10 ملزمان کی ضمانتیں کنفرم
ادھر اینٹی کرپشن عدالت لاہور نے پنجاب اسمبلی میں بھرتیوں سے متعلق بے ضابطگیوں کے مقدمہ کی سماعت کے بعد پرویز الہٰی کے شریک 10 ملزمان کی عبوری ضمانتیں کنفرم کردی ہیں۔
ہفتہ کے روز عدالت نے 2، 2 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانتیں کنفرم کیں، ملزمان میں وقاص، سرور، طاہر احمد، محمد اعجاز، محمد حیدر، محمد اٰمین سمیت دیگر شامل ہیں۔
مبینہ ملزمان کے خلاف اینٹی کرپشن عدالت نے مقدمہ درج کر رکھا ہے، اینٹی کرپشن عدالت کے جج علی رضا نے عبوری ضمانتیں کنفرم کر کے ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔