پاکستانی کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ اور جنوبی افریقہ کے سابق کھلاڑی مونی مورکل نے ٹریننگ سیشن میں پاکستانی فاسٹ بولرز کو سخت محنتی قرار دیتے ہوئے انہیں اپنی بولنگ کے بنیادی رموز پر توجہ مرکوز رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔
پاکستانی پیسرز شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ کے ہمراہ غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے مونی مورکل کا کہنا تھا کہ پاکستانی بولرز کے ساتھ کام کرنے کا اپنا مزہ بھی ہے یہی وجہ ہے کہ مشترکہ طور پر اس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔
’ایشیا کپ کے آغاز پر ہم ٹیم کے ساتھ بیٹھے اور ان اہداف پر تبادلہ خیال کیا جن کا حصول درکار تھا، تاہم اس ضمن میں ورلڈ کپ کا سفر ہی ہمارا اصل مطمع نظر رہا ہے کہ ہم کس طرح اپنی تیاری مرتب کریں۔ ایشیا کپ میں ہمارے بولنگ اٹیک کی کوالٹی ٹیم کیخلاف کارکردگی ہمارا اسٹیٹمنٹ ہوگی۔‘
38 سالہ بولنگ کوچ کے مطابق نیٹ پریکٹس کے دوران وہ پاکستانی بولرز کو ہمیشہ چیلنج کرتے رہتے ہیں تاکہ وہ اپنا اعلی معیار برقرار رکھ سکیں۔ ’جو مہارت ان (بولرز) کے پاس پہلے سے موجود ہے اس میری زندگی بہت آسان بنادی ہے۔‘
View this post on Instagram
ایشیا کپ 2023 کے دوران پاکستانی بولنگ اٹیک کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے مونی مورکل کا کہنا تھا کہ حارث رؤف نے بنگلہ دیش کیخلاف مشکل صورتحال میں عمدہ بولنگ کی، شاہین کا انڈیا کیخلاف بولنگ کا آغاز ناقابل یقین تھا، نسیم شاہ ہر مرتبہ دوسری جانب معاون کردار میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔
’مجموعی طور پر بحیثیت مرکزی بولنگ یونٹ ہم اچھا کھیل پیش کررہے ہیں، اور ہاں فہیم کو نہ بھولیں، جنہوں نے افغانستان اور بنگلہ دیش کیخلاف اچھی کارکردگی دکھائی ہے، اس کے علاوہ ہمارے پاس زبردست بولر وسیم جونیئر ہیں، جو فی الحال انتظار گاہ میں ہیں۔‘
مونی مورکل کا کہنا تھا کہ بولنگ کے حوالے سے ان کے پاس کافی آپشنز ہیں جس سے پاکستانی بولنگ اٹیک کو متوازن رکھا جاسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ بولنگ کے بنیادی رموز کی افادیت پر زور دیتے ہیں اور فارم کے ساتھ فلرٹ نہ کرنے کا مشورہ بھی۔
’میرا کام یہی ہے کہ میں انہیں (بولرز) کو نیٹ میں چیلنج کرتا رہوں تاکہ وہ کبھی کسی شارٹ کٹ کے چکر میں نہ پڑیں اور ہم اپنا بلند معیار برقرار رکھتے ہوئے گراؤنڈ میں جائیں اور پر اعتماد کھیل پیش کرسکیں۔‘