نگراں وفاقی حکومت نے اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے ساتھ کوئی رعایت نہ برتنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ کوئی کتنا ہی سرکش کیوں نہ ہو اسے نہیں چھوڑیں گے۔
نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی بھرپور طریقے سے جاری ہے، گندم، چینی، کھاد، ڈالر اور تیل کی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ حوالہ ہنڈی کے گھناؤنے کاروبار سے منسلک افراد کے گرد بھی گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
سرفراز بگٹی نے کہاکہ حوالہ ہنڈی کے خلاف آپریشن کے دوران 50 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، چند عناصر اسمگلنگ کے بعد ذخیرہ اندوزی کی طرف آ رہے ہیں، مگر ہمارا بھی فیصلہ ہے کہ برائی کے خلاف آخری حد تک جائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ غیرقانونی کام میں ملوث کسی بھی شخص کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی، جب تک حکومت میں ہیں آخری منٹ تک پاکستان کی بہتری کے لیے کام کرتے رہیں گے۔
وزیر داخلہ نے کہاکہ شرم کا مقام ہے کہ ہمارے اپنے لوگ ذخیرہ اندوزی کر رہے ہیں، عوام تعاون کریں، ذخیرہ اندوزوں سے متعلق اطلاع دینے والوں کو انعام دیا جائے گا۔
غیرقانونی تارکین وطن کو واپس بھیجا جائے گا، وزیر داخلہ
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان میں کسی کو بھی بندوق کے ذریعے اپنا ایجنڈا نافذ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، چترال میں دہشتگردوں کے حملے کو پاک فوج اور عوام نے ناکام بنایا۔ ’افغان طالبان نے دوحہ معاہدے میں یہ طے کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے‘۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان سے غیرقانونی تارکین وطن کو واپس بھیجا جائے گا، پاکستان اب مزید بوجھ بوجھ نہیں اٹھا سکتا۔
انہوں نے مزید کہاکہ بلوچستان سے اغوا ہونے والے 6 بچوں کو دہشتگردوں سے چھڑانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اور اس کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے الرٹ ہیں۔