زلزلہ: پاکستان نے امدادی سامان کی ایک اور کھیپ بھیج دی

ہفتہ 18 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ترکیہ اور شام کے زلزلہ متاثرین کے لیے پاکستان نے امدادی سامان کی ایک اور کھیپ بھیج دی ، اکیس این ایل سی ٹرالرز پر مشتمل امدادی سامان پاک ایران کے سرحدی شہر تفتان سے کسٹم کلیئرنس کے بعد ایف آئی اے ٹرانزٹ گیٹ سے براستہ ایران روانہ کر دیا گیا۔

نمائندہ وی نیوز کے مطابق زلزلے سے متاثرہ برادر اسلامی ملک ترکیہ اور شام کے لیے امدادی سامان کے پہلے قافلے کو تفتان پرانچارج نیشل لاجسٹک سیل بارڈر ٹرمینل نے وصول کیا اور اس کی کلیرنس کے بعد ایران کے راستے ترکیہ اور شام روانہ کر دیا ہے 250 ٹن پر مشتمل امدادی سامان میں زلزلہ متاثرین کے لیے خمیے ، کمبل اور دوسری ضروری چیزیں شامل ہیں۔

اکیس این ایل سی ٹرالرز پر مشتمل امدادی سامان اسلام آباد راولپنڈی اور لاہور سے پانچ دن میں براستہ کوئٹہ تفتان پہنچا ہے۔امدادی سامان سات روز میں ایران کے راستے ترکیہ اور شام پہنچے گا۔

زمینی راستے سے ترکیہ اور شام بھجوائی جانے والی امداد کی یہ پہلی کھیپ 250ٹن پر مشتمل ہے وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی ہدایت پر ملک کے مختلف شہروں میں امداد اکٹھی کی جا رہی ہے۔ جسے آنے والے دنوں میں این ڈی ایم اے کی طرف این ایل سی کے ٹرالرز پر تفتان کے راستے سے زلزلہ متاثرین کے لیے بھجوایا جائے گا ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

ایشیا کپ، 41 سال بعد پاک-بھارت فائنل ہونے کو تیار، ٹورنامنٹ فائنلز میں پاکستان کا پلڑا بھاری

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی